قومی اسمبلی اجلاس : وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے بجٹ 2025-26  کو متوازن قرار دیا

3

اسلام آباد21جون(اے پی پی ):  وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو متوازن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایف بی آر کو حاصل اختیارات کا دوبارہ جائزہ لیا گیا اور 5 کروڑ تک کےکیسز میں عدالتی وارنٹ کے بغیر گرفتاری نہیں ہوسکے گی۔

قومی اسمبلی اجلاس میں بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ 75 سال سے زائد عمر کے افراد ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں، ایک کروڑ سے زائد پنشن پر ٹیکس ہوگا، 15 سال تک ذاتی رہائش پر ود ہولڈنگ ٹیکس نہیں ہوگا جب کہ حکومتی سکیورٹی پر سرمایہ کاری پر 20 فیصد ٹیکس ہوگا۔

‎وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے بوجھ سے آگاہ ہیں، اس لیے 6 لاکھ سے 12 لاکھ آمدن پر ٹیکس ایک فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ای کامرس پر ٹیکس تجویز کیا تھا، ای کامرس کو آسان نظام پر منتقل کیا ہے، ان پر ٹیکس محدود ہوگا، گریجویٹی پر ٹیکس عائد نہیں ہو گا جب کہ نجی کاروبار کو زیادہ قرض مل سکے گا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ ایف بی آر کو حاصل اختیارات کا دوبارہ جائزہ لیا گیا، 5 کروڑ تک کےکیسز میں عدالتی وارنٹ کے بغیر گرفتاری نہیں ہوسکے گی، گرفتاری ایک افسر کی بجائے ایف بی آر کی تین رکنی کمیٹی کرے گی۔

‎ان کا کہنا تھا کہ کاروباری ماحول میں بہتری لارہے ہیں، صنعتی پالیسی کا جلد آغاز کیا جائےگا، حکومت نے متوازن بجٹ پیش کیا، حکومت نے مالی اخراجات کو کم کیا ہے، صرف ان ڈیمز پر کام ہو گا جو پہلے سے منظور شدہ ہیں۔