وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو کا بجٹ اجلاس 2025-26 میں اظہارِ خیال: حکومت کی معاشی پالیسیوں اور قومی یکجہتی کی تعریف

2

اسلام آباد17 جون (اے پی پی) – وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو نے قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس 2025-26 کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن اور اپوزیشن کا بنیادی حق ہے، تاہم اگر اس حق کو بے دریغ اور غیر ذمہ دارانہ انداز میں استعمال کیا جائے تو یہ قومی سطح پر مایوسی پھیلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ ملکی حالات کو سیاق و سباق کے ساتھ دیکھا جائے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ایک سنگین معاشی بحران سے گزرا ہے، لیکن وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ان کی حکومت کی پالیسیوں کے باعث ہم اس بحران سے نکلنے میں کامیاب ہو رہے ہیں اور ملک اب ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب وسائل محدود اور مسائل لامحدود ہوں تو ایسے میں بجٹ بنانا آسان نہیں ہوتا، تاہم موجودہ بجٹ وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور وزیر خزانہ کی قائدانہ صلاحیتوں کا مظہر ہے اور یہ بجٹ اُن کی حکمت عملی کا نتیجہ ہے جس پر وہ تحسین کے مستحق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جتنے بھی مثبت معاشی اشاریے سامنے آ رہے ہیں، خواہ وہ ترسیلات زر کی صورت میں ہوں، اسٹاک ایکسچینج میں بہتری ہو، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو یا مہنگائی میں کمی، ان تمام پہلوؤں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں درست سمت میں گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کی خوبی اور حکومت کی معاشی کامیابیوں کی جھلک ان اشاریوں سے بخوبی دیکھی جا سکتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کا حکومت پر اعتماد اور ان کی معاشی اصلاحات کی حمایت ایک بڑی قومی کامیابی ہے، جو اس وقت پاکستان میں اعتماد اور استحکام کے فروغ کی علامت بن چکی ہے۔

انہوں نے ہندوستان کی جانب سے حالیہ جارحانہ اقدامات کے ردعمل میں پاکستانی قوم اور مسلح افواج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی افواج نے جس جرات اور پیشہ ورانہ مہارت سے ملکی خودمختاری کا دفاع کیا، وہ قابلِ تحسین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو اپنی افواج پر فخر ہے جنہوں نے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا۔

معین وٹو نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سفارتی سطح پر بھی بہترین حکمت عملی اور وژن کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں دنیا میں پاکستان کا مثبت امیج اُجاگر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس نازک موقع پر قوم اور تمام سیاسی جماعتوں نے جس یکجہتی کا مظاہرہ کیا، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی قوم ہر مشکل گھڑی میں متحد ہے۔

انہوں نے ہندوستان کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام قابلِ مذمت ہے اور پاکستان اس معاملے پر تمام عالمی فورمز پر اپنے مؤقف اور حق کی جنگ لڑے گا۔