پاکستان کی معیشت کو مستحکم اور مسابقتی بنانے کے لئے ریگولیٹری اصلاحات ناگزیر ہیں،ہارون اختر خان

2

اسلام آباد، 18 جون (اے پی پی):وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نےکہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم اور مسابقتی بنانے کے لئے ریگولیٹری اصلاحات ناگزیر ہیں ،ہمیں ایسا ریگولیٹری ماحول بنانا ہے جو سرمایہ کاری کو فروغ دے، کاروبار میں آسانیاں پیدا کرے اور مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرے۔

بدھ کے روز نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہارون اختر خان نے کہا کہ ملک میں کاروباری برادری کو متعدد ریگولیٹری رکاوٹوں کا سامنا ہے،جنہیں دور کرنے کےلئے مربوط اور قابلِ عمل حکمتِ عملی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ ضابطہ جاتی ڈھانچے میں سادگی، شفافیت اور ڈیجیٹلائزیشن لانا وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اجازت ناموں، لائسنسنگ، اور مختلف نگران اداروں کے طریقہ کار کو یکجا اور آسان بنایا جائے۔

انہوں نے زور دیا کہ حکومت صنعتی شعبے کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے  پرعزم ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ غیر ضروری قوانین کا خاتمہ کیا جائے،کاروبار کے اندراج، ٹیکس، درآمد و برآمد اورمعائنہ کے عمل کو سہل بنایا جائے،عوامی اور نجی شعبے کے درمیان مشاورت کا مضبوط نظام قائم ہو۔انہوں نے کہا کہ حقیقی ریفارمز اسی وقت ممکن ہیں جب تمام اسٹیک ہولڈرز، بشمول وفاقی و صوبائی ادارے، نجی شعبہ، اور پالیسی ساز ایک پیج پر ہوں۔ہارون اختر خان نے اس موقع پر نیشنل ریگولیٹری ریفارمز ٹاسک فورس کی تشکیل پر بھی اطمینان کا اظہار کیا، جو مختلف شعبوں میں اصلاحات کی رفتار تیز کرنے کے لئے  حکومت کو سفارشات فراہم کرے گی۔