لاہور، 4 جون (اے پی پی): صوبہ پنجاب میں سولر پینلز کی محفوظ اور معیاری تنصیب کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تفصیلی گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں۔ یہ گائیڈ لائنز انرجی ڈیپارٹمنٹ کی جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں ترتیب دی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق، مراسلے میں ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر عمارت مالکان، سولر وینڈرز اور انسٹالرز کو ایس او پیز مہیا کریں تاکہ تنصیبات کے دوران تمام حفاظتی اصولوں پر عمل کیا جا سکے۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے، عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ سولر سسٹم کی تنصیب صرف Alternative Energy Development Board (AEDB) سے منظور شدہ ماہرین سے کرائی جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ اسکولوں، ہسپتالوں اور سرکاری دفاتر جیسی حساس عمارتوں میں نصب سولر سسٹمز کا فوری طور پر معائنہ کیا جائے۔ مزید برآں، میونسپل کارپوریشنز اور بلڈنگ اتھارٹیز کو سولر تنصیبات پر ریگولیٹری گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ عوامی سطح پر آگاہی کے لیے مقامی میڈیا، مساجد، کمیونٹی لیڈرز اور ضلعی اطلاعاتی افسران کے ذریعے معلوماتی مہم چلانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے تنبیہ کی ہے کہ سولر پینلز کی تنصیب مضبوط، محفوظ اور سیل بند انداز میں کی جائے۔ پینلز کو سٹین لیس اسٹیل نٹ بولٹ اور سپرنگ واشر کے ذریعے جوڑا جائے، جبکہ کیبلز کو معیاری ٹائیز سے باندھنے اور عام تار یا رسی کے استعمال سے گریز کی تاکید کی گئی ہے۔ انورٹر، بیٹری اور میٹر کو زمین سے بلند مقام پر نصب کرنے، چھت کی صفائی برقرار رکھنے، اور نکاسی آب کے راستے کھلے رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔ ژالہ باری سے تحفظ کے لیے ہائی امپیکٹ ریٹنگ والے سولر پینلز اور انورٹر و چارج کنٹرولر پر سرج پروٹیکشن ڈیوائسز کی تنصیب کو بھی ضروری قرار دیا گیا ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ غیر معیاری سولر پینلز نہ صرف حادثات کا باعث بنتے ہیں بلکہ مالی نقصان کا بھی خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔ ان ہدایات پر عملدرآمد سے قابلِ بھروسہ توانائی کے حصول کے ساتھ ساتھ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔