سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کا اجلاس،پی ایم ڈی سی میں پارلیمنٹرینز کی شمولیت پر بحث

2

اسلام آباد،08 جولائی (اے پی پی): سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت، قواعد و ضوابط و ہم آہنگی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر عامر ولی الدین چشتی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں سینیٹر ڈاکٹر محمد ہمایوں مومند کی جانب سے 19 مئی 2025 کو سینیٹ اجلاس میں پیش کیے گئے نجی رکن کے بل “پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (ترمیمی) بل 2025” پر غور کیا گیا، جسے کمیٹی کو رپورٹ سمیت غور کے لیے بھیجا گیا تھا۔ سینیٹر ہمایوں نے مؤقف اختیار کیا کہ دیگر کونسلز کی طرح پی ایم ڈی سی کونسل میں بھی پارلیمنٹرینز کی شمولیت ہونی چاہیے۔

پی ایم ڈی سی کے صدر ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا کہ پارلیمنٹرینز کبھی بھی کونسل کا حصہ نہیں رہے اور نہ ہی موجودہ قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے اس مؤقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ درست نہیں، ماضی میں متعدد پارلیمنٹرینز کونسل کا حصہ رہ چکے ہیں۔

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کمیٹی کو بتایا کہ جمہوری حالات ایسے نہیں کہ پارلیمنٹرینز کو کونسل میں شامل کیا جائے، اور خود وہ بھی پی ایم ڈی سی کونسل کے رکن نہیں۔ سینیٹر ہمایوں نے کہا کہ اگر ایک شعبے سے کسی رکن کو شامل کیا جاتا ہے تو دیگر شعبوں سے بھی نمائندگی ہونی چاہیے۔

سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ بل میں کوئی بنیادی مسئلہ نہیں اور پارلیمنٹرینز قانون سازی اور پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم روز کمیٹیوں میں بیٹھ کر معاملات حل کرتے ہیں، اگر ہمیں سسٹم کی بہتری میں شامل کیا جا رہا ہے تو یہ خوش آئند اقدام ہے۔

سینیٹر ہمایوں نے کہا کہ اگر مجھے قائل کر لیا جائے کہ پارلیمنٹرینز کا کونسل کا حصہ بننا مناسب نہیں تو میں بل واپس لینے کو تیار ہوں۔ سینیٹر طلال چوہدری نے بھی بل کی حمایت کی اور کہا کہ یا تو کونسل سے سب کو نکال دیں یا سیاسی نمائندوں کو بھی شامل کریں۔

تفصیلی مشاورت کے بعد چیئرمین کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں اس پر مزید غور کیا جائے گا اور تمام فریقین کی سفارشات کو مدنظر رکھ کر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔