نجکاری کمیشن بورڈ کا 237ویں اجلاس

2

 

اسلام آباد، 08 جولائی (اے پی پی): وزیرِ اعظم کے مشیر برائے نجکاری و چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی کی زیرِ صدارت نجکاری کمیشن بورڈ کا 237واں اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل میں اہم پیش رفت ہوئی۔ اس موقع پر کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (CCOP) کا اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں حکومت کے اہم اسٹریٹجک اثاثہ روزویلٹ ہوٹل، نیویارک سے متعلق ٹرانزیکشن اسٹرکچر کی منظوری دی گئی۔ دونوں اجلاسوں کا مقصد نجکاری ایجنڈے کو شفاف، مسابقتی اور ملکی مفاد کے مطابق آگے بڑھانا تھا۔

اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے مطابق نجکاری کمیشن بورڈ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (PIACL) کی نجکاری کے لیے دلچسپی رکھنے والی چار جماعتوں کو پری کوالیفائی کر لیا ہے۔ بورڈ نے پانچ ممکنہ سرمایہ کاروں کی جانب سے جمع کروائی گئی اسٹیٹمنٹ آف کوالیفیکیشن (SOQs) کا تکنیکی، مالیاتی اور دستاویزی بنیادوں پر جائزہ لیا، جس کے بعد جن چار جماعتوں کو اہل قرار دیا گیا، ان میں ایک کنسورشیم شامل ہے جس میں لکی سیمنٹ لمیٹڈ، حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ، کوہاٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ، اور میٹرو وینچرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ شامل ہیں۔

دوسرا کنسورشیم عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، سٹی سکولز(پرائیویٹ) لمیٹڈ، اور لیک سٹی ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ پر مشتمل ہے۔ تیسری کمپنی فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ ہے جبکہ چوتھی کمپنی ایئر بلیو (پرائیویٹ) لمیٹڈ ہے۔ یہ جماعتیں اب پی آئی اے کے اثاثہ جات کی جانچ پڑتال اور خرید و فروخت کے “ڈیو ڈیلیجنس” مرحلے میں داخل ہوں گی، جو شفاف اور منصفانہ نجکاری عمل کا ایک اہم جزو ہے۔

دوسری جانب کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے نجکاری کمیشن کی تجویز پر روزویلٹ ہوٹل کے لیے جوائنٹ وینچر ماڈل کی منظوری دی ہے، جس میں متعدد آپشنز شامل ہوں گے۔ مالیاتی مشیر کی جانب سے پیش کردہ تین تجاویز — مکمل فروخت، طویل المدتی لیز، اور متعدد اختیارات پر مبنی جوائنٹ وینچر — میں سے آخری آپشن کو ترجیح دی گئی ہے تاکہ قومی مفاد میں طویل المدتی معاشی فائدہ، مالیاتی خطرات میں کمی، اور مستقبل میں سرمایہ کاری سے اخراج کے متبادل مواقع حاصل کیے جا سکیں۔

یہ فیصلے حکومتِ پاکستان کی نجکاری پالیسی میں سنجیدگی، شفافیت، اور سرمایہ کار دوست حکمتِ عملی کا مظہر ہیں، جو معیشت میں بہتری اور نجی شعبے کی شمولیت کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کی جانب ایک مضبوط قدم ہیں۔