اسلام آباد، 02 جولائی(اے پی پی): وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کے حوالے سے ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وزیر اعظم نے سال 2024-25 میں وفاقی ٹیکس محصولات میں گزشتہ 10 سالوں کی نسبت 42 فیصد اضافہ پر وزارت خزانہ اور آیف بی آر کی کاوشوں کو سراہا۔
اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال میں محصولات کی وصولی اور دیگر معاشی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے بھی مستعدی کا مظاہرہ کیا جائے اور اس میں کسی قسم کی اداراجاتی سستی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ نئے مالی سال میں محصولات کی وصولی اور دیگر معاشی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تمام ادارے مکمل جانفشانی سے کام کریں جبکہ پاکستان کے روشن معاشی مستقبل کے لیے معاشی اہداف کے حصول میں کسی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔
وزیراعظم نے ایف بی آر کے افسران کو ہدایت کی کہ محصولات کی وصولی اور معاشی اہداف کے تمام مراحل کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں،محصولات کی وصولی اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں ایف بی آر عوام سے عزت و تکریم سے پیش آئے اور ملکی معیشت کی ترقی کے لیے تمام سرکاری ادارے ایف بی آر کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹریک اینڈ ٹریس ڈیجیٹل پروڈکشن سسٹم، اشیاء کے پیداواری اور ترسیل کے مراحل میں شامل کیا جائے تاکہ تمام پیداوار کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ٹیکس نادہندہ اور تمام صنعتوں کے پیداواری عمل کو ڈیجیٹائز کر کے ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔وزیراعظم نے ریٹیل کے شعبے میں ایف بی آر کے پوئنٹ آف سیل سسٹم کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کی ہدایت بھی کی ۔وزیراعظم نے کہا کہ کاروباری برادری اور ٹیکس دہندگان کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایف بی آر تمام دروازے کھلے رکھے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے اقدامات کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس ڈیجیٹل پروڈکشن سسٹم کو اب تک، چینی، تمباکو اور فرٹیلائزر میں مکمل طور پر نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ سیمنٹ اور دیگر صنعتوں میں جلد مکمل نافذ ہو جائے گا۔