اسلام آباد:23جولائی ( اے پی پی): وزیراعظم کے مشیر بین الصوبائی رابطہ رانا ثناءاللہ خان کی زیر صدارت پی ایس بی کے 34ویں بورڈ اجلاس میں کھیلوں کی شفافیت، فیڈریشنز کی گورننس، اور نوجوان کھلاڑیوں کے حقوق سے متعلق کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
بورڈ نے اسپورٹس فنڈنگ ریگولیشنز اور پنشن کنٹریبیوٹری فنڈ کی منظوری، تین فیڈریشنز کی ابتدائی رجسٹریشن کی منسوخی، اور فیڈریشن عہدیداروں کے لیے عمر کی حد 70 سال مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناءاللہ خان نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پی ایس بی بورڈ کے ممبران کی کوشش ہونی چاہیے کہ فیڈریشنز سمارٹ ہوں، نئے باصلاحیت لوگ آگے آئیں، اور کھیلوں میں شفافیت کو فروغ ملے۔انہوں نے کہا کہ بطور وزیر، وزارت اور ڈی جی پی ایس بی کی طرف سے تمام فیڈریشنز کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتا ہوں۔
پی ایس بی بورڈ نے چک بال، پیرا گلائیڈنگ اینڈ ہینڈ گلائیڈنگ، اور کینوئنگ فیڈریشنز کی ابتدائی رجسٹریشن منسوخ کر دی کیونکہ انہوں نے الحاق کے بعد ضروری دستاویزات جمع نہیں کرائیں۔
باسکٹ بال، لانگ رینج اور آرچری فیڈریشنز کی رجسٹریشن کو ایس ای سی پی سے انکارپوریشن سے مشروط کیا گیا، جب کہ آرچری فیڈریشن کو انتخابی ریکارڈ کی پی ایس بی سے تصدیق کرانا لازم قرار دیا گیا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حوالے سے اجلاس میں گہرے تحفظات کا اظہار کیا گیا، خاص طور پر فنڈنگ اور مالی حسابات بروقت جمع نہ کرانے پر بورڈ نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی پرو لیگ میں شمولیت سے متعلق دعوت کے جواب میں ارکین بورڈ نے صدر پی ایس بی رانا ثناء اللہ خان کو فیصلے کا اختیار دیدیا جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اس حوالے سے وجوہات اور مقاصد پر مبنی ایک خط صدر پی ایس بی کی جانب سے وزیراعظم کو خط لکھا جائے گا ۔
پی ایس بی بورڈ نے فٹ سال کو فٹبال سے متعلق گیم قرار دیتے ہوئے اس کی نگرانی فٹبال فیڈریشن کو سونپ دی، جب کہ بلائنڈ سپورٹس فیڈریشن کا کیس پینل آف ایڈجوڈیکیٹر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں مونٹینری کو قومی کھیلوں میں شامل کرنے سے متعلق ایک ذیلی کمیٹی بھی قائم کی گئی۔
ڈی جی پی ایس بی محمد یاسر پیرزادہ کی جانب سے جونیئر کھلاڑیوں کی عمر میں جعلسازی کی روک تھام کے لیے پالیسی سازی کو بھی سراہا گیا۔ بورڈ نے اس اقدام کو نظام میں شفافیت اور میرٹ کی بحالی کی طرف اہم قدم قرار دیا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناءاللہ خان نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ نئے بورڈ ممبران میجر جنرل عرفان ارشد اور عندلیب سندھو کھیلوں کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ آئندہ بورڈ اجلاسوں میں فیڈریشنز کے صدور کو بھی خصوصی دعوت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
بورڈ سپورٹس فنڈنگ ریگولیشنز کی منظوری دی اور پنشن کا بوجھ کم کرنے کے لیے کنٹریبیوٹری فنڈ کے قیام کا فیصلہ کیا۔ مشیروزیراعظم رانا ثناءاللہ نے ہدایت کی کہ پنشن سے متعلق تمام امور میں وفاقی حکومت کی پالیسی کا مکمل نفاذ کیا جائے۔