اسلام آباد، 25 جولائی (اے پی پی): وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی وزارتوں اور محکموں میں تکنیکی ماہرین کی تعیناتی اور بیرونی سرمایہ کاری پر حکمت عملی کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی پیشرفت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی ادارہ جاتی اصلاحات ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ معیشت کی ڈیجیٹایزیشن، سرکاری اداروں کی رائیٹ سائزنگ اور میرٹ پر ماہرین کی تعیناتی کے ایجنڈے پر مکمل عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ماہرین کی تعیناتی کے حوالے سے میرٹ اور شفافیت پر کسی قسم کا سمجھوتا قابل قبول نہیں ہوگا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی جانب سے تکنیکی ماہرین کی تعیناتی کے عمل پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اب تک 15 آسامیوں پر تکنیکی ماہرین کی تعیناتیاں مکمل ہو چکی ہیں، جبکہ مزید 47 تکنیکی آسامیوں پر تعیناتی کا عمل جاری ہے۔
سات اہم وفاقی وزارتوں اور محکموں میں چیف ایگزیکٹو افسران، چیف فنانس افسران اور مینجنگ ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے لیے 30 امیدواروں کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے۔ پیٹرولیم ڈویژن اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن میں انٹرویوز کے ابتدائی مراحل بھی مکمل کیے جا چکے ہیں۔
سرمایہ کاری سے متعلقہ حکمت عملی کی تشکیل کے لیے وفاقی وزارتوں نے فوکل ٹیمز نامزد کر دی ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ٹی و ٹیلی کام، ریلوے اور سیاحت کے شعبوں کے لیے شعبہ جاتی حکمت عملیاں تیار کر لی گئی ہیں، جبکہ غذائی تحفظ، بحری امور، معدنیات، صنعت، ہاؤسنگ اور توانائی کے شعبہ جاتی فریم ورک حتمی مراحل میں ہیں۔
بریفنگ کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، قطر اور کویت کے ساتھ سرمایہ کاری سے متعلق منصوبے مختص کرنے کے لیے 18 معاشی شعبوں کی پچ بکس تیار کر لی گئی ہیں۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔