اقوام متحدہ، 02 جولائی (اے پی پی): پاکستان نے منگل کے روز جولائی 2025 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی۔
بعدازاں اقوام متحدہ کے نامہ نگاروں کی تنظیم سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو پریس بریفنگ روم میں بریفنگ دیتے ہوئے سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے، سفیر عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ یہ پاکستان کا سلامتی کونسل میں آٹھواں دور ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم صدارت کی ذمہ داری ایک گہرے احساسِ فرض اور پختہ عزم کے ساتھ سنبھال رہے ہیں۔ ہماری حکمتِ عملی اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد و اصولوں، تنازعات کے پرامن حل، ریاستی خودمختاری، بین الاقوامی قانون کے احترام اور کثیرالجہتی تعاون پر مبنی ہے۔
خصوصی تقریبات کا ذکر کرتے ہوئے سفیر عاصم نے بتایا کہ پاکستان صدارت کے دوران دو نمایاں اجلاس منعقد کرے گا۔ ان میں پہلا اعلیٰ سطحی کھلا مباحثہ ہوگا جس کا موضوع ہو گا “کثیرالجہتی تعاون اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کا فروغ”۔ یہ اجلاس 22 جولائی کو ہوگا جس کی صدارت پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ، سینیٹر محمد اسحاق ڈار کریں گے۔
انہوں نے اس اجلاس کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا کہ آج کے بحران، اکثر حل طلب تنازعات، بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ششم میں درج پرامن ذرائع کے غیر مؤثر استعمال کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہماری کوشش ہوگی کہ ہم تنازعات کے حل کے موجودہ نظام کی مؤثریت پر غور کریں، سلامتی کونسل کے فیصلوں پر عملدرآمد میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لیں، سفارت کاری، ثالثی اور تکنیکی معاونت کے فروغ کے طریقے تلاش کریں، اور ‘پیکٹ فار دی فیوچر’ میں کیے گئے وعدوں کو دہراتے ہوئے پیشگی سفارت کاری اور پرامن تنازعاتی حل کے عزم کو مضبوط کریں۔
سفیر عاصم نے بتایا کہ دوسرا نمایاں اجلاس اقوام متحدہ اور علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں کے درمیان تعاون ؛ اسلامی تعاون تنظیم پر ہوگا، جو 24 جولائی کو منعقد کیا جائے گا۔ اس اجلاس کی صدارت بھی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس اقوام متحدہ کی کے ساتھ شراکت کو اجاگر کرے گا اور تعلقات کو ادارہ جاتی بنیادوں پر مزید مستحکم کرنے اور مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، ساحل اور دیگر علاقوں میں امن عمل کی حمایت پر روشنی ڈالے گا۔
سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کے سہ ماہی کھلے مباحثے کی صدارت بھی کرے گا، جس کا موضوع ہو گا “مشرق وسطیٰ کی صورتحال، بشمول مسئلہ فلسطین”۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس وزارتی سطح پر منعقد ہوگا تاکہ غزہ میں جاری اور بگڑتے ہوئے انسانی بحران کی نزاکت کو اجاگر کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس شہریوں کے تحفظ، بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری، فوری جنگ بندی اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر منصفانہ و دیرپا حل پر زور دے گا۔
ماہِ صدارت کے طریقہ کار اور انداز پر روشنی ڈالتے ہوئے سفیر عاصم نے کہا کہ پاکستان اس ذمہ داری کو شفافیت اور شمولیت کے اصولوں کے تحت انجام دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کونسل کے تمام ارکان کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں گے، اقوام متحدہ کی وسیع رکنیت کو مشاورت میں شامل رکھیں گے اور میڈیا کے ساتھ بروقت اور مؤثر رابطہ برقرار رکھیں گے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے کہا کہ ہم دنیا بھر میں صورت حال پر گہری نظر رکھیں گے، خاص طور پر مشرق وسطیٰ (غزہ و ایران)، سوڈان، ڈی آر سی، اور لیبیا جیسے تنازعاتی علاقوں پرسلامتی کونسل کو متحرک اور باوقار رہنا ہوگا۔
انہوں نے کہا ہم صدارت کے کردار اور ذمہ داری سے بخوبی آگاہ ہیں اور اس کام کو پیشہ ورانہ مہارت اور سنجیدگی سے انجام دیں گے۔ ہم میڈیا کے مستقل تعاون کو سراہتے ہیں جو سلامتی کونسل کے کام کو عالمی عوام تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، اور ہم آپ کے سوالات اور تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔