لاہور، 5 جولائی (اے پی پی): لاہور میں نواسہ رسول حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کی یاد میں نویں محرم الحرام کے جلوس بڑے عقیدت و احترام کے ساتھ نکالے گئے۔ مرکزی جلوس پانڈو اسٹریٹ اسلام پورہ سے برآمد ہوا، جو اسلام پورہ بازار، سیکریٹریٹ، پرانی انارکلی سے ہوتا ہوا خیمہ سادات پر اختتام پذیر ہوا ۔ جلوس کے راستوں پر عزاداروں کے لیے سبیلوں اور لنگر حسینی کا بھی اہتمام کیا گیا، جہاں پانی اور جوس فراہم کیے گئے۔ پنجاب پولیس کے مطابق لاہور میں 79 جلوس اور 378 مجالس کا اہتمام کیا گیا ہے اور ان کی حفاظت کے لیے 10,000 سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔ صوبے بھر میں 1,689 جلوس اور 3,895 مجالس کے انعقاد کی ترتیب دی گئی، جس کی نگرانی 147,000 افسران و اہلکار کر رہے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے واک تھرو دروازے، میٹل ڈیٹیکٹرز، سی سی ٹی وی کیمرے اور مخصوص مقامات پر نشانہ بان نصب کر رکھے ہیں ۔ اہل علاقہ کا تعاون طلب کیا گیا ہے اور ان کو ایمرجنسی خدمات (ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ، ریسکیو 15) کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ سیکورٹی انتظامات کے دوران موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز حساس علاقوں میں عارضی طور پر معطل رکھے گئے تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے ۔ لاہور ٹریفک پولیس نے بھی مکمل ٹریفک پلان جاری کیا ہے، جس کے تحت جلوسوں کے راستوں میں پارکنگ کی بندش، راستوں کی بندش اور متبادل راستوں کا انتظام شامل ہیں ۔ انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ “صوبہ بھر میں سکیورٹی وسیع پیمانے پر جاری ہے، دفعہ 144 اور لاؤڈ اسپی کر ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے” ۔ لاہور کے مرکزی جلوس کے علاوہ دیگر شہروں جیسے اسلام آباد، کراچی، پشاور، ملتان اور فیصل آباد میں بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں ۔