خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی بی بی آصفہ بھٹو زرداری کی ضلع شہید بینظیر آباد آمد

2

نواب شاہ، 03 ستمبر ( اے پی پی): اسلامی جمہوریہ پاکستان کی خاتون اول اور رکن قومی اسمبلی بی بی آصفہ بھٹو زرداری نے ضلع شہید بینظیر آباد آ کر عوام کے سیلابی ریلے کے آنے پر مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے اقدامات پر انتظامیہ کو طلب کرلیا۔  بی بی آصفہ بھٹو زرداری کے ہمراہ سندھ حکومت میں محکمہ صحت کی وزیر عذرا فضل پیچوہو بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر بی بی آصفہ بھٹو زرداری کو کمشنر، ڈی سی، ایس ایس پی سمیت محکمہ آبپاشی، ریسکیو 1122 اور صحت کے اداروں کے منتظمین کی جانب سے بریفنگ دی گئی ۔

بریفننگ میں بتایا گیا کہ سپر فلڈ کی صورت میں ضلع کی نو یونین کونسلوں کے 95 گاؤں میں رہنے والے 80 ہزار کے لگ بھگ افراد کا سیلاب سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، سپر فلڈ کی صورت میں ضلع میں 64 ہزار جانور سیلاب سے متاثر ہوسکتے ہیں جن کے انخلاء کا عمل جاری ہے، ضلع میں سیلاب سے قاضی احمد اور سکرنڈ کے علاقے تھٹ، سعید کانڈو، پھلیل، کھڑ، گہرام مری، بہاول شاہ، محراب پور، ماڑی اور موریا لاکھو متاثر ہوسکتے ہیں، قاضی احمد اور سکرنڈ میں 59 ریلیف کیمپ فعال کردئیے گئے ہیں جبکہ 11 میڈیکل کیمپس بھی متاثرہ علاقوں میں کام کررہے ہیں۔

بی بی آصفہ بھٹو زرداری کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ امدادی کاموں کے لئے لائف جیکٹس، کشتیاں، فائر بریگیڈ، ایمبولینس، ڈی واٹرنگ پمپس اور وینٹی لیٹر کا انتظام کرلیا گیا ہے،  انہوں  نے پولیس اور انتظامی اداروں سمیت امدادی کاموں میں حصہ لینے والے رضاکاروں کی کاوشوں کو سراہا اور  کہا کہ ضلع شہید بینظیر آباد کے عوام کو میں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑوں گی، سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر یہ وقت ایک قوم بن کر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے، پانچ سال کے مختصر عرصے میں ہم تیسرے بڑے سیلاب کا سامنا کرنے جارہے ہیں، امید کرتی ہوں کہ موجودہ سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ ماضی کے تجربات سے سیکھ کر مزید بہتر اقدامات کرے گی، امدادی سرگرمیوں کا سلسلہ تیز کیا جائے، بروقت مدد کے حوالے سے کسی بھی اقدام سے گریز نہ کیا جائے۔