قومی اسمبلی اجلاس: حالیہ بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر ہنگامی صورتحال پربحث

2

اسلام آباد ، یکم ستمبر(اے پی پی): قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔ ‎قومی اسمبلی نے ملک کے مختلف حصوں میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر ہنگامی صورتحال پربحث کے لئے آج ایوان کی معمول کی کارروائی ملتوی کر دی۔

‎بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے تباہ کن سیلاب سے جانی اور مالی نقصان کے ازالے کے لئے مربوط قومی اقدامات پر زور دیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میرے ضلع میں برساتی نالوں نے تباہی مچا دی ہے، لوگوں نے نالوں کی زمین پر گھر بنائے ہوئے ہیں، ۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ دریاؤں کی زمینوں پر ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنائی گئی ہیں، سب کو پتا ہے یہ کون لوگ ہیں جو اپرہاؤس میں پہنچے ہوئے ہیں ۔

‎انہوں نے کہا کہ ہرسال سیلاب کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ڈیم قومی ایشوز ہیں ان پر اختلاف نہیں ہونا چاہئے۔‎خواجہ ،‎محمد آصف نے کہا کہ علی محمد خان کی بات سے اتفاق کرتا ہوں، ڈیم ڈکٹیٹرز کے دور میں بنائے گئے، یہ قومی آفت ہے، سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ نئے ڈیم بنانے میں 10 سے 15 سال لگ جائینگے، چھوٹےٖ ڈیم بنائیں جو جلدی بن جائیں، پانی کا ضیاع روکنے کے لیے چھوٹے ڈیم بنانا ہوں گے۔

‎علی محمد خان نے ڈیموں کی تعمیر اور پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کو بڑھانے کے لئے جامع پالیسی وضع کرنے کی تجویز دی۔

‎سید نوید قمر نے غیر قانونی طور پر درختوں کی کٹائی اور آبی گزرگاہوں اور دریائوں کے کنارے تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کرنے پر زور دیا۔‎خواجہ اظہار الحسن نے قدرتی آفات کی روک تھام کے لئے بحالی اور بچائو کی مربوط حکمت عملی پر عملدرآمد کی ضرورت پرروشنی ڈالی۔

‎ایوان کا اجلاس اب کل دن گیارہ بجے ہوگا۔