اسلام آباد، 3 ستمبر (اے پی پی): انسٹیٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز اسلام آباد نے ایروفلو کے اشتراک سے سائبر سیکیورٹی پروگرام کے تحت “ارینا” کے نام سے ایک جدید پلیٹ فارم کا باضابطہ آغاز کیا ہے جو پاکستان کی سائبر صلاحیتوں کو مزید مستحکم بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں اعلیٰ سطح کے پینل مباحثے کا انعقاد کیا گیا جس میں پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور صنعت سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔ اس مباحثے میں بدلتے ہوئے سائبر سیکیورٹی منظرنامے کو یقینی بنانے کے لیے مقامی سطح پر موجود حل پر روشنی ڈالی گئی۔
شرکا نے زور دیا کہ پاکستان کے لیے مقامی اور لچکدار سائبر فریم ورک ناگزیر ہیں، کیوں کہ عالمی حل اکیلے ملک کے منفرد چیلنجز سے مکمل طور پر نہیں نمٹ سکتے۔ انہوں نے استعداد کار میں اضافے، نجی و سرکاری اشتراک اور عملی تربیتی پلیٹ فارمز جیسے “ارینا” کی اہمیت اجاگر کی جو سمیولیشنز، مقابلوں اور لیبز کے ذریعے نئی نسل کے سائبر ماہرین کو عملی مہارتیں فراہم کرتے ہیں۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے بڑھنے کے ساتھ سائبر سیکیورٹی قومی سلامتی اور معاشی استحکام کا بنیادی ستون بن چکی ہے۔ اس تناظر میں “ارینا” جیسے اقدامات کو سراہا گیا جو ایک مشترکہ نظام تخلیق کرتے ہیں جہاں تعلیمی ادارے، ریگولیٹرز اور صنعت سے وابستہ فریقین مل کر خطرات اور مواقع کا سامنا کرتے ہیں۔
پینل میں نیشنل سرٹ کے ڈائریکٹر کیپیسٹی بلڈنگ خرم جاوید، ڈی جی این سرٹ ڈاکٹر حیدر عباس، ڈی جی سائبر ویجیلینس اور سی آئی ایس او پی ٹی اے ڈاکٹر مکرّم خان، یونیورسٹی آف خورفکّان کے پروفیسر اور این سی سی ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کاشف خیفایت، پوسٹ ڈاک اے آئی اور این آئی ٹی بی کے رکن ڈاکٹر عاطف علی، اور سوشیو انجینئرنگ ٹیکنالوجیز کی بانی و چیئر مین پی ایم وائی پی کی فوکل پرسن ڈاکٹر سونیا سلیم شامل تھے۔