سعودی ولی عہد کا تاریخی دورہ پاک سعودی بہترین تعلقات کا عملی مظاہرہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی

249

اسلام آباد: 13 فروری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دو یکے بعد دیگرے ہونے والے دوروں میں پاک سعودی تعلقات میں خوشگوار تبدیلی آئی جس کا عملی مظاہرہ سعودی ولی عہد کے حالیہ دورہ میں کی شکل میں نظر آئے  گا۔

دفتر خارجہ میں آج پریس کانفرنس کرتے ہوۓ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ  جب وزیراعظم عمران خان سعودی عرب تشریف لے گئے تو پہلی دفعہ ایک مدت کے بعد پاکستانی پرچم سعودی عرب کی سرزمین پر لہرا رہے تھے۔ سعودی عرب نے ہماری دل کھول کر مدد کی۔  سعودی عرب کی جانب سے تین ارب بیلنس آف پے منٹ کی مد میں جمع کروائے  گئے اور  ڈیفرڈ پے منٹ کی مد میں 9.6 ارب روپے کی سپورٹ  بھی فراہم کی۔ وزیر خارجہ نے میڈیا کو بتایا کہ سعودی عرب نے پہلے اپنی ٹیم روانہ کیں جنہوں نے ہوم ورک کیا۔ یہاں انہوں نے رزاق داؤد صاحب سے ملاقات کی سرمایہ کاری بورڈ میں ان کی ملاقاتیں ہوئیں جس کے نتیجے میں کم از کم 8 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔ ان مفاہمتی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیئے کوآرڈینیشن کونسل بنائی جائے گی جس کی سربراہی پاکستان کی طرف سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور سعودی عرب کی طرف سے کراؤن پرنس شہزادہ محمد بن سلمان خود کریں گے۔

انہوں نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ  وہ کل میونخ جرمنی روانہ ہو رہے ہیں جہاں انکی ملاقات افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ہوگی۔ اس کے علاوہ روس جرمنی ازبکستان اور کینیڈا کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات ہو گی جبکہ میونخ میں وزیر خارجہ19 امریکی سینیٹرز /ممبران امریکی کانگریس سے ملاقات بھی طے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمبیسڈر زلمے خلیل زاد نے پاکستان کے متعلق جو مثبت ریمارکس دیئے وہ ہمارے لئے تمانیت کا باعث ہیں۔ پاکستان کے تعلقات امریکہ سے مزید بہتر ہو رہے ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلامی عسکری اتحاد کے کمانڈر ان چیف جنرل (ر) راحیل شریف کل تشریف لائے اور انہوں نے اس اتحاد کے بنائے جانے کا مقصد بتایا کہ یہ کسی فرقے کے خلاف کسی ملک کے خلاف نہیں ہے یہ اتحاد میں شامل ممالک کی درخواست پر ایکشن لے گی خود بخود نہیں کریگی۔

پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ کے ہمراہ وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اس موقع پر کہا کہ کامیاب سفارتی کوششوں پر میں دفتر خارجہ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ بھٹوشہید کے بعد پہلی مرتبہ  پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات اتنے بہتر ہوئے ہیں۔ سعودی عرب نے ہمیشہ آگے بڑھ کر پاکستان کی امداد کی۔

وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبد آل رزاق داؤد نے اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ آئندہ دو سال میں سات ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔ سعودی عرب وہ پنجاب میں آر این جی پلانٹ میں دلچسپی رکھتا ہے، اس کے علاوہ وہ سندھ اور بلوچستان میں قابل تجدید توانائی میں اور آئل ریفائنری قائم کرنے بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ پاک سعودی سرمایہ کاری پر سعودی عرب  فیزیبیلٹی سٹڈی کی جاۓ گی  جس میں بارہ سے پندرہ مہینے لگے گیں۔پاکستان کو تیل کی مصنوعات کی بہت طلب ہے۔ریفائنری سے اضافی پیداوار ایکسپورٹ بھی ہوگی۔

 

ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب  خوراک و زراعت میں بھی دو سال میں  دو ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ساتھ معدنیات خدمات  (services) اور آئی ٹی کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کریں گے۔

اے پی پی /حمزہ رحمٰن/ شاہ زیب

وی این ایس اسلام آباد