پاکستان میں اقلیتوں کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، ہم ہندو لڑکیوں کی بازیابی کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، کیا بھارت بھی ایسا کرتا ہے؟:وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری

217

لاہور،24مارچ(اے پی پی ): وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے‘ہم ہندو لڑکیوں کی بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں، کیا بھارت بھی ایسا کرتا ہے؟ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں اقلیتوں کیساتھ بہیمانہ تشدد کا رویہ اختیار کیے ہوئے ہے‘ سشما سوراج کو دوسرے ملکوں میں اقلیتوں کی فکر ہے، انھیں اپنے ملک پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ بھارت میں گائے ذبح کرنے پر مسلمانوں کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ بھارتی گجرات میں ایک نہیں سینکڑوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا، اس وقت بھارتی حکومت کہاں کھڑی تھی؟وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کا مقام بین الاقوامی سطح پر بہت بلند ہوا ہے، عمران خان کو مسلم امہ کے لیڈر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یمن، ایران، سعودی عرب اور یو اے ای کے معاملات پر عمران خان سے رائے لی جاتی ہے جبکہ امریکا کیساتھ بھی پاکستان کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں‘ بلاول بھٹو زرداری کو اپنے بیانیہ میں تبدیلی لانا ہوگی، وہ ملکی مفاد کا سوچیں۔ نیب کیخلاف سیاسی مہم جوئی کا جواز نہیں بنتا، انھیں الزامات کا جواب دینا ہوگا۔ بلاول کو بھارت کے حوالے سے ٹرین مارچ کرنا چاہیے، ابو مہم کے لیے بڑا وقت ہے۔ بلاول پیپلز پارٹی کے جعلی اکاؤنٹس کیسز سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) والے بھی احتساب سے توجہ ہٹانا چاہتے تھے لیکن ناکام ہوئے ۔

وہ اتوار کے روز پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے پاکستان کو قائد کے تصور کا پاکستان بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، جناح کے پاکستان میں اقلیتوں کا تحفظ بنیادی ذمہ داری ہے، واقعات ہوتے رہتے ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ ریاست کا رویہ کیا ہے، سشماسوراج نے اس پر ٹویٹ کیا جس پر میں نے واضح کیا کہ نیوزی لینڈ میں واقعہ ہوا، وہاں کی وزیر اعظم مسلمانوں کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے، ہندو لڑکیوں کا اغواء ہوا تو اس پر دیکھ رہے ہیں، کیا بھارت کی حکومت یہ دعویٰ کرسکتی ہے، گجرات میں سینکڑوں مسلمانوں کو شہید کیا گیا، اس وقت بھارتی حکومت کہاں تھی، جموں کشمیر میں مسلمانوں جبکہ مسیحیوں اور بدھ مت پر بد ترین ظلم کیا جارہا ہے ، آج گائے کے گوشت پر مسلمانوں کو مارا جارہا ہے، ہولی پر مسلمان بچے کرکٹ کھیل رہے تھے جنھیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، بھارت میں جو تشدد اقلیتوں پر رہا ہے، اس کی مثال نہیں ملتی، کیا ہی اچھا ہو کہ یہ آواز اپنے گھر سے شروع کریں، ہم اقلیتوں کے ساتھ کھڑے ہیں، تمام شہری ریاست کیلئے برابر ہیں ۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سندھ میں دو ہندو لڑکیوں کے اغوا کے معاملے کی تحقیقات ہو رہی ہیں، جلد لڑکیوں کو بازیاب کروا لیا جائے گا اور واقعہ کے ملزمان کے خلاف کاروائی بھی کی جائے گی۔ پنجاب اور سندھ حکومت کو لڑکیوں کو برآمد کروانے کے لیے کہہ دیا ہے اور آئی جی سندھ سے واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کی ہے، جلد معاملہ حل ہو جائے گااور لڑکیوں کو بازیاب کروا لیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ بلاول ٹرین مارچ کر رہے ہیں، میرا مشورہ ہے اسے اس وقت بھارت کے معاملہ پر احتجاج کرنا چاہئے، ابو بچاؤ مہم تو ابھی چلنی ہے، نواز کا معاملہ بھی اتنی جلدی حل نہیں ہوگا، بہت وقت ہے پورا موقع ملے گا، یہ پہلے ابو بچاؤ پھر ابو نکالو مہم چلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آپ سے پانچ ہزار ارب کی کرپشن کا پوچھیں گے توآپ تحریک شروع کر دیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کتنی حیران کن بات ہے کہ فضل الرحمن اور خورشید شاہ بھی آج ملک کی معیشت پر ہلکان ہیں،فضل الرحمن پارلیمنٹ سے باہر ہیں اس لئے ان کا دکھ سب سے زیادہ ہے، ان سے ہاتھ ملائیں تو آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں، انہیں اسلام سے نہیں اسلام آباد سے خطرہ ہے،انہیں معلوم ہونا چاہئیے کہ 1988ء کے بعد پہلی بار پارلیمنٹ آپ کے بغیر چل رہی ہے۔موجودہ حکومت نے بہتر پالیسیوں کی بدولت بجلی چوری روک کر40 ارب روپے بچائے ہیں، بجلی چوری کی6 ہزار ایف آئی آرز درج ہوئی ہیں، پاکستان کی معیشت پاؤں پر کھڑی ہو رہی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہا کہ پچھلے سالوں میں جو قرضے لئے گئے ہم نے ان سے کم لئے ہیں۔ موجودہ حکومت اس سال 10 ارب ڈالر قرضے واپس کر رہی ہے جو سابقہ حکومتوں نے لئے تھے اور 1800 ارب سود کی مد میں ادا کرنا ہے۔موجودہ حکومت معیشت کو مکان کی طرح بنیادوں سے شروع کر رہی ہے، 9 ماہ میں کرپشن میں واضح کمی آئی ہے، چھوٹی کرپشن آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ مہاتیر محمد کا دورہ پاکستان ایک بڑا دورہ تھا اور اب طیب اردگان بھی پاکستان آرہے ہیں، پچھلے پانچ سالوں میں اس طرح کے دورے نہیں ہوئے،  اس وقت پاکستان دنیا میں کہاں کھڑا ہے سب دیکھ رہے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اب وزیر اعظم عمران خان کو مسلم امہ کی لیڈر کے طور پر دیکھا جارہا ہے،  عالمی ایشوز پر وزیر اعظم عمران خان سے رائے لی جاتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہاکہ مریم، بلاول کو ابھی بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے، انہیں چاہئے کہ سیاست میں آنے سے قبل کچھ سیکھ لیں، 6‘ 6 ماہ کام کرلیں، ابو کے پیسوں پر نہ رہیں، بلاول کو معلوم نہیں کہ خورشید شاہ کتنے بڑے دہشت گردوں سے ملتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر سب جماعتوں نے عمل کیا ‘تمام جماعتیں اس پر متفق ہیں‘ ہم بھی اس پر اسی طرح عمل کر رہے ہیں کیونکہ یہ ریاست کی رٹ کا معاملہ ہے، اس پر کوئی لڑائی نہیں ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جہاد صرف ریاست کی ذمہ داری ہے اس کے علاوہ کوئی فتوی نہیں دے سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہم انہیں کرپشن پر پوچھتے ہیں وہ کالعدم تنظیموں کی طرف چل پڑتے ہیں، یہ اصل پوائنٹ پر نہیں آرہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ اپوزیشن آزاد ہے پرامن احتجاج سے کوئی نہیں روک سکتا تاہم کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، ان کے آج کل جو حالات چل رہے ہیں انہیں چاہئے کہ بندے بھی ہم سے مانگ لیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری پر اپوزیشن سے رابطے میں ہیں، مفاہمت سے اس مسئلے کو حل کرلیں گے۔

سورس: وی این ایس، لاہور