لاہور ، مارچ 27 (اے پی پی): وزیراعظم پاکستان عمران خان 30مارچ کو جناح ایکسپریس کا افتتاح کریں گے ۔ یہ بات بھی قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ غیر ضروری اسٹیشنوں پر اربوں روپے خرچ کیے گئے اور جو اہم اسٹیشن تھے ان کو تباہ و برباد کر دیا گیا ۔ نارووال ، رائے ونڈ اورساہیوال پر اربوں روپے لگائے گئے۔ لاہور ، کراچی جو کہ سب سے اہم اسٹیشن ہیں ان پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ ہم نے واشنگ لائن سمیت پانچ کروڑ سے ان کی رینوویشن شروع کی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نارووال ریلوے اسٹیشن کی آمدنی 6لاکھ نہیں ہے لیکن وہاں ایک ارب روپیہ لگا دیا گیا۔ جن اسٹیشنوں پر اربوں روپے لگائے گئے ہیں ہماری اتنی کپیسٹی نہیں ہے کہ ہم ان کو برقرار اور جاری رکھ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناح ایکسپریس ٹرین 15گھنٹے میں لاہور سے کراچی اور کراچی سے لاہور تک اپنا سفر مکمل کرے گی۔ گرین لائن کے سروسز کے ٹینڈر بھی ہو گئے ہیں۔ 15اپریل سے 6500کرائے میں 2ڈنر ، ایک ناشتہ ، بیڈینگ صفائی اور وائی فا ئی کی سہولت کے ساتھ یہ ٹرین اپنے مسافروں کو منزل مقصود تک پہنچائے گی۔اس ٹرین کے ٹینڈر میں 40پرایؤیٹ پارٹیوں نے حصہ لیا ہے جس میں ایک پارٹی کو اہل قرار دیا گیا ہے ۔ 15تاریخ تک گرین لائن ٹرین کی 90فیصد بکنگ ہو چکی ہے ۔ گرین لائن اور جناح ایکسپریس کا کرایہ ایک ہو گا ۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ 28تاریخ کو نئی کوچز کے ٹینڈر کھول رہے ہیں کیونکہ ہمارے اوپر بڑا بوجھ ہے ، ہمارے پاس نہ تو کوچز ہیں اور نہ فریٹ ٹرین ہے۔ ہم نے کوچز اور فریٹ ٹرین کے لئے انٹرنیشنل ٹینڈرکودعوت دی ہے اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پرایؤیٹ فنکشن اور شادی کے لئے تمام سیلون آن لائن کرائے پر حاضر ہوں گے اور نیشنل کالج آف آرٹس کے طلباء سے ان کی تزئین وآرائش کرانے جا رہے ہیں ۔ نئی دو ٹرینوں کے ساتھ ڈائنگ کاریں بھی لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 30جون تک سرسید احمد خان ٹرین بھی چلائیں گے اس کے علاوہ فریٹ کے لئے ڈیزل کوچز کھڑی ہیں۔ ای سی سی نے پاکستان سٹیٹ آئل کو ہدایت کی ہے کہ 3ہزار فریٹ کوچز کے لئے وہ اپنا کام شروع کرے ۔ اُمید ہے اس سے ہمارا فریٹ بھی دُگنا ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ پچھے سال کی نسبت پسنجر میں ہم نے 6ماہ میں 32.97ملین زیادہ آمدن حاصل کی ہے اور یہ سارا ملا کہ 4.1بلین ہم نے زیادہ حاصل کیا ہے ۔ ایم ایل ون ریلوے کا انقلابی پراجیکٹ ہے۔ 27اپریل کو جب وزیراعظم پاکستان عمران خان چائنہ جائیں گے تو ہم اُمید کرتے ہیں کہ ہم اس کو 3مرحلوں میں فائنل کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ ہماری کوشش ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی موجودگی میں دستخط ہو جائیں۔ ہم تفتان سے کوئٹہ کے درمیان ٹریک کو سٹینڈرڈ گیج پر کرنے جا رہے ہیں اور فاسٹ سپیڈ کے لئے کوئٹہ سے گوادر کے درمیان ٹریک کو بھی سٹینڈرڈ گیج پر کیا جائے گا ۔
وی ا ین ایس، لاہور
اے پی پی/ (19:08)/ فاروق ( 19:14)