اسلام آباد ،24 اپریل (اے پی پی) :صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دنیا میں مقابلے کے لئے جدید اور مفید تعلیم پر بھر پور توجہ دینے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں روزگار کے مواقع میں اضافہ کے لئے مارکیٹ کے تقاضوں کو مد نظر رکھنا ہوگا، پاکستان جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں جلد اپنا مقام بنا لے گا، سیاحت کا شعبہ تیزی سے فروغ پا رہا ہے ،جامعات اور دیگر تعلیمی ادارے سیاحت کے فروغ میں اپنا مو¿ثر کردار ادا کریں۔
انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں کامسیٹس یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تعلیم و تربیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ زندگی میں یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ علم صرف ادارے فراہم کرتے ہیں بلکہ علم کی فراہمی میں والدین کا کردار بھی بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ علم سے ہی انسانی شخصیت میں نکھار پیدا ہوتا ہے اور انسانی شخصیت پر تعلیم کا گہرا اثر ہوتا ہے۔انسان اپنے اچھے یابرے کردار کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔
صدر نے کہا کہ شروع شروع میں ترقی کے لئے تعلیم اور ڈگری کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بعد میں حاصل کیا گیا علم شاہد بھول جاتا ہولیکن والدین اور اساتذہ نے انسان کی جس طرح کی تربیت کی ہوتی ہے تو اس کی وہی شخصیت نکھر کر سامنے آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلب علموں کی تعلیم و تربیت میں اساتذہ اور والدین کا بہت بڑا کردار ہے۔ استاد علم کا ذریعہ بنتا ہے، علم کتابوں سے حاصل ہوتا ہے لیکن استاد ہی یہ سیکھاتے ہیں کہ علم کیسے حاصل کیا جائے۔ اساتذہ طلباءکی دماغی نشوونما بھی کرتے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ چوتھے صنعتی انقلاب میں پاکستان عالمی مقابلہ میں بہتر طور پر اپنا کردار ادا کرنے کے قابل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس نے اپنے تجربات سے خود بھی بہت کچھ سیکھااور دنیا کو بھی سکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ بیرون ملک نہیں جا سکتے تو جدید ٹیکنالوجی اور کمپیوٹر کے ذریعے قومی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن اس حوالے سے ریاست کی ذمہ داری ہے کہ راستوں کا تعین آسان بنائے تاکہ تعلیمی اداروں کی جانب سے فراہم کردہ تعلیم و تربیت معاشرے کی ترقی اوربہتری میں استعمال ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا تعین کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ بتائے کہ آیا تعلیم معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال ہورہی ہے کہ نہیں۔ تعلیم اور صنعت کے درمیان ہم آہنگی سے معاشرہ ترقی کرتا ہے۔
صدر نے کہا کہ علم کے حصول کے بعد روزگار کی فراہمی بہت ضروری ہے اور اگر آپ مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تعلیم و تربیت حاصل کریں گے تو آپ کو روزگار کی فراہمی یقینی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ یہاں فارغ التحصیل ہونے والے بعض طالب علموں سے میری گفتگو ہوئی ہے جنہوں نے بتایاکہ انہیں ملازمتوں کی پیشکش ہوئی ہے جو باعث مسرت امر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بروقت روزگار ملنا ترقی کرتے ہوئے اور کامیاب معاشرے کی علامت ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ اور ترقی یافتہ ممالک اپنی ضروریات کے مطابق تعلیم مکمل کرنے والے طالب علموں میں سے افراد تلاش کرتے ہیں اور انہیں روزگارمہیا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ ہمارے جی ڈی پی میں 50 سے 60 فیصد کا حصہ دار ہے لیکن زرعی شعبہ کے گریجوایٹس کی تعداد بہت کم ہے۔ صدر نے کہاکہ زرعی شعبہ کی ترقی اور اس کی استعداد سے حقیقی استفادہ کے لئے ہمیں شعبہ میںماہرین کی ضرورت ہے۔ صدر نے کہا کہ ہمارے ملک میں سیاحت کا شعبہ تیزی سے ترقی کررہا ہے اور اس حوالے سے ہمارے تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ وہ سیاحت کے شعبہ کی ضروریات کے مطابق تعلیم و تربیت فراہم کریں۔
صدر نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اپنی دینی تعلیم و تربیت، تجربے اور مسلح افواج کی معاونت سے انتہا پسندی کا خاتمہ کیا اور دہشت گردی پر قابو پایا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس ہمارا ہمسایہ ملک انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے۔ صدر نے کہا کہ ہم نے وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ بہت کچھ سیکھا لیکن ہمارے پڑوسی ملک نے اس حوالے سے کچھ بھی نہیں سیکھا ہے۔قبل ازیں صدر نے تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طالب علموں میں ڈگریاں اور اعزازات بھی تقسیم کئے۔
وی این ایس ، اسلام آباد