اسلام آباد، 26 اپریل (اے پی پی): قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ملک میں 1800 سی سی سے اوپر ماڈل کی جیپوں اور خصوصی یوٹیلٹی گاڑیوں کی حتمی طلب 4184 یونٹ رہی‘ پاکستان میں صرف ایک تیار کنندہ فور وہیکلز (گاڑی) بنا رہا ہے۔
جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ہوا ،وقفہ سوالات کے دوران مہرین رزاق بھٹو کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری برائے ٹیکسٹائل اینڈ انڈسٹری عالیہ حمزہ ملک نے بتایا کہ موجودہ حکومت مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دے رہی ہے۔ ضمنی مالیاتی بل میں 1800 سی سی سے زائد گاڑیوں پر امپورٹ ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بہت جلد ہنڈائی‘ نسان سازگار یہاں پر پیداوار شروع کرے گی۔ جولائی سے ’کیا ‘موٹرز بھی گاڑیوں کی پیداوار شروع کر رہی ہے۔قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے ذریعے مائیکرو انٹرپرائزز کو آسان قرضہ جات کی فراہمی پر توجہ دے رہی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ موجودہ حکومت چھوٹے قرضوں کے حصول میں آسانیاں فراہم کر رہی ہے۔ اب ذاتی ضمانت پر آسان قرضے دیئے جائیں گے۔ قرضوں سے متعلق مسائل ختم کئے جائیں گے جبکہ مارک اپ کی شرح بھی کم ہوگی۔
بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔
سورس:وی این ایس،اسلام آباد