دیوانی مقدمات اب 30 سال کے بجائے سال بھر میں نمٹائے جائیں گے: فروغ نسیم

283

اسلام آباد،21 اگست (اے پی پی): وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے وزارت کی ایک سالہ  کاکردگی پیش کرتے ہوئے کہا کہ دیوانی مقدمات جو تیس سال تک حل طلب رہتے تھے، اب نئی قانون سازی کے بعد دیوانی مقدمات اب 30 سال کے بجائے سال بھر میں نمٹائے جائیں گے، اس کے علاوہ 72 سالہ قوانین کا ارکائیو ویب سائٹ اور موبائل ایپ پر موجودہے۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان ،پارلیمانی سیکرٹری ملیکا علی بخاری اور سیکرٹری قانون ارشدفہیم  کے ہمراہ  بدھ کو یہاں  پریس کانفرنس کرتے ہوئےانہوں نے  بتایا کہ ویب سائٹ پر 23 اقسام بنائی گئی ہیں جن میں 844 قوانین کے بارے میں معلومات موجود ہے۔

فروغ نسیم نے بتایا کہ سی سی ایل سی کمیٹی میں قوانین بجھوائے جاتے ہیں اور اس کمیٹی نے 83 کیس منظور کرنے کے بعد بجھوا دئیے ہیں۔ انہوں نے  مزید بتایا کہ سکسیشن سرٹیفکیٹ پر آٹھ سال کا عرصہ لگا کرتا تھا مگر قانون سازی کے بعد اب اس پر 15 دن لگیں گے اور بیرون ملک پاکستانی بھی نادرا سینٹر سےاستفادہ کر سکیں گے ۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت کو ایک سال مکمل ہوا اور حقیقی تبدیلی کا سفر جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکموں کو بندلنے کے لیے قانون اور عمل کو بدلنا ہو گا کیونکہ عوام نے ووٹ کی پرچی کے ذریعے عمران خان کو منتخب کیا ہے تا کہ درجہ قوو کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون نے راستے میں حائل رکاوٹوں کو ہٹایا ہے اور 840 ء سے مارچ 2019 ء تک چلنے والے قوانین سےآگے بڑھ کر ملک ترقی کی جانب ایک قدم اٹھایا ہے۔

فروغ نسیم نے بتایا کہ والد کے انتقال کے بعد خواتین کو جائیداد اور وراثت کا سامنا کرنا پڑتا تھا جس کے حل کے لیے ویمن انفورسمنٹ بل، شکایت کرنے والوں کا نام صیغہ راز میں رکھنے کے لیے وسل بلور کمیشن، جنسی تشدد کا شکار ہونے والوں کے لیے سیکشول وائلنس ایڈ اور اہل تشیع مکتبہ فکر میں طلاق کے مسائل کو حل کرنے کے لیے علماء سے رہنمائی حاصل کرنے کے بعد قانون سازی کی گئی ہے۔

وزیر قانون نے بتایا کہ نیب کے قوانین میں بھی کچھ تبدیلیاں کی جائیں گی اور اس پر چئیر مین نیب جاوید اقبال سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ضمانت کا اخیتار ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ ایسا فرد جو کہ پبلک آفس سے تعلق نہیں رکھتا اس کی تحقیقات  ایف بی آر یا دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کریں گے۔

فروغ نسیم نے کشمیر کے مسئلے اور بھارت کے رویے پر کیے جانے والے ایک سوال پر کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بہترین پبلک ڈپلومیسی سے کام لیتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو عالمی دنیا اور سلامتی کونسل میں اجاگر کیا۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کی جانب سے کچھ غیر ذمہ درانہ بیانات سامنے آ رہے ہیں ،مگر پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے مگر اس ذمہ داری کو کسی بھی طرح کی کمزوری نہ سمجھا جائے کیونکہ کشمیر ہمارے دلوں کے بہت قریب ہے۔

وی این ایس اسلام آباد