اسلام آباد، 27 نومبر ( اے پی پی): وزیراعظم عمران خان نے بدھ کے روز ملک میں معاشی عمل کو تیز کرنے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ و نجی شعبے کی شراکت داری سے مختلف شعبوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان، وزیر مواصلات مراد سعید، وزیر برائے گلگت بلتستان و امور کشمیر علی امین گنڈا پور، وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ سید زبیر گیلانی، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان، صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹنٹ جنرل (ر) انور علی حیدر و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور نجی شعبے کے تعاون سے مختلف حکمت عملی اور رائج طریقہ کار سے ترقیاتی منصوبوں کے اجراء کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں توانائی، مواصلات، ہوابازی، سیاحت، لاجسٹک،ٹیکنالوجی، ویسٹ منیجمنٹ، سوشل سیکٹر، رئیل اسٹیٹ اور اس کے علاوہ مختلف دیگر شعبوں میں متعدد ایسے منصوبوں کی نشاندہی کی گئی جن میں نجی شعبے کی شراکت داری کو یقینی بنا کر ان ترقیاتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔
وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نوجوان آبادی ملک کے بیش قیمت اثاثہ ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کے اس ٹیلنٹ کو مثبت طریقے سے برؤے کار لایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح نوجوانوں کے لئے نوکریوں کے مواقع پیدا کرنا اور معاشی عمل کو تیز کرنا ہے۔
وزیرِ اعظم نے ترقیاتی منصوبوں پر بغیر کسی دقت و بلا تعطل عمل درآمد کو یقینی بنانے کے سلسلے میں بین الوزارتی، بین الصوبائی اور وفاقی محکموں کے درمیان کوارڈینیشن و روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے وزارتوں اور صوبائی محکموں کی استعدادِ کار بڑھانے پر توجہ دینے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔
وی این ایس، اسلام آباد