قومی اسمبلی نے زینب کی دوسری برسی کے روز “زینب الرٹ بل” متفقہ طور پر منظور کرلیا   

164

اسلام آباد ، 10جنوری (اے پی پی):اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی نے 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے اغواء، بھگا کر لے جانے، قتل یا زخمی کرنے یا اس سے زنا بالجبر یا نفسانی خواہشات پوری کرنے کے ذمہ دار کو سزائے موت یا عمر قید اور ایک کروڑ روپے سے دو کروڑ روپے تک جرمانہ کی سزا کا حامل زینب الرٹ بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے تحریک پیش کی کہ زینب الرٹ جوابی ردعمل اور بازیابی بل2019ءزیر غور لایا جائے۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد سپیکر نے بل کی تمام شقوں کی ایوان سے منظوری حاصل کی۔

وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے تحریک پیش کی کہ گمشدہ اور اغواءشدہ بچوں کے لئے الرٹ کو بڑھانے، جوابی ردعمل اور بازیابی کے لئے احکامات وضع کرنے کا بل، زینب الرٹ، جوابی ردعمل اور بازیابی بل 2019ءمنظور کیا جائے،قومی اسمبلی نے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔

علاوہ ازیں حکومت نے ایوان میں  معذوروں کی فلاح و بہبود اور تحفظ سمیت چھ بل پیش کردیئے جن میں وراثتی سرٹیفیکیٹ ،قانونی معاونت و انصاف ،اعلی عدلیہ میں لباس اور خواتین کے جائیداد میں حصہ شامل سے متعلق چار بل منظور کرلئے گئے جب کہ نیب اور بے نامی کاروباری معاملات سے متعلق دو بلز قائمہ کمیٹیوں کو بجھوا دیئے گئے ہیں ، اس کے علاوہ ایوان میں حکومت کی جانب سے سکسیشن سرٹفکیٹ آرڈیننس،  لیگل ایڈ آرڈیننس،  خواتین کے جائداد میں حقوق،  اعلی عدلیہ کے ڈریس کوڈ سے متعلق چھ  آرڈیننس واپس  لے لئے گئے۔

وی این ایس ،اسلام آباد

Download Video