چترال ،03مارچ ( اے پی پی ): چلغوزہ پراجیکٹ کے تحت محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کی جانب سے وادی بمبوریت میں مفت پودے تقسیم کئے گئے۔ پودے تقسیم کرنے کی تقریب فارسٹ ریسٹ ہاؤس بمبوریت میں منعقد ہوئی ، جس میں صوبائی کو آرڈینٹر چلغوزہ پراجیکٹ اعجاز احمد مہمان حصوصی تھے جبکہ تقریب کی صدارت چئیرمین عبد المجید قریشی نے کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعجاز احمد نے مقامی لوگوں کو پودے لگانے اور جنگلات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ چلغوزہ اس علاقے کا کیش فروٹ سمجھا جاتا ہے جس سے ہر سال لاکھوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے اور علاقے کے لوگ چلغوزہ کو بطور خشک میوہ بیچ کر اپنے بچوں کو تعلیم دلاتے ہیں اور اس سے ان کے گھروں کا چولہا بھی جلتا ہے۔
عبد المجید قریشی نے کہا کہ محکمہ جنگات کی یہ احسن اقدام ہے کہ اس وادی میں لوگوں کو مفت پودے فراہم کررہے ہیں جس سے جنگلات کی کمی پر قابو پایا جائے گا اور جنگلات پر بوجھ کم پڑے گا۔
کیلاش قبیلے کے قاضی شیر احمد کیلاش کا کہنا ہے کہ ان پودوں کو لگانے سے جنگلات بڑھیں گے اور ہم قدرتی آفات سے بچ سکیں گے۔
سماجی کارکن اور سکول ٹیچر محمد ایوب نے کہا کہ چترال میں زیادہ تر لوگ سوحتنی لکڑی پر انحصار کرتے ہیں پودے لگانا بہت ضروری ہے اور حکومت کو چاہئے کہ چترال کے لوگوں کو متبادل ایندھن فراہم کرے تاکہ جنگلات پر بوجھ کم پڑے۔
کیلاش قبیلے کی ایک خاتون سماجی کارکن شاہی گل کا کہنا ہے کہ ہم محکمہ جنگلات کا شکر گزار ہیں کہ اس وادی میں مسلمان اور کیلاش دونوں میں مفت پودے تقسیم کررہے ہیں جس سے نہ صرف قومی جنگل پر بوجھ کم پڑے گا بلکہ چلغوزے کے درخت بھی بچ سکیں گے ۔
یاد رہے کہ چلغوزہ اس علاقے کا کیش فروٹ سمجھا جاتا ہے جس سے ہر سال لاکھوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے اور علاقے کے لوگ چلغوزہ کو بطور خشک میوہ بیچ کر اپنے بچوں کو تعلیم دلاتے ہیں اور اس سے ان کے گھروں کا چولہا بھی جلتا ہے۔
وی این ایس،چترال