او آئی سی سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی یوسف ایم الدوبے کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس

125

اسلام آباد  3 مارچ (اے پی پی) :او آئی سی سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر یوسف ایم الدوبے نے تنظیم کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ او آئی سی مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہمیشہ تنظیم کے ایجنڈے میں سرفہرست رہا ہے جنہیں تمام رکن ممالک کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔ منگل کو وزارت خارجہ میں او آئی سی سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ وزارت خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ او آئی سی مسلہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے مسلہ کشمیر پر متعدد قراردادیں منظور کی ہیں اور فلسطین کیساتھ ساتھ کشمیر کا مسئلہ بھی مسلسل اٹھا رہے ہیں کیونکہ یہ دونوں تمام امہ کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ یوسف نے مسئلہ کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل اور تنظیم کی جانب سے منظور کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے گزشتہ سال 05 اگست کے بعد بھارت کے یکطرفہ اقدامات پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ او آئی سی نے پاکستان کی درخواست پر مسئلہ کشمیر پر پاکستان کیساتھ یکجہتی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے تمام رکن ملکوں نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی مکمل حمایت کی ہے۔ یوسف الدوبے نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور او آئی سی ہیڈ کوارٹرز میں اپنا مستقل آفس بھی کھول دیا ہے۔ اپنے دورہ پاکستان سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ آزاد جموں و کشمیر اور ایل او سی کے قریبی علاقوں کا دورہ کرینگے اور واپسی پر سیکرٹری جنرل او آئی سی کو رپورٹ پیش کرینگے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی نازک اور معاملہ بے حد سنجیدہ ہے، اسلامی ملکوں کی تنظیم (او آئی سی)کا غیر معمولی اجلاس بلانا ضروری ہے۔بھارتی اقدامات سے خطے کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ملاقات کے دوران یوسف الدوبے کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں،ایل او سی کی صورتحال اور مسلہ کشمیر کے قانونی پہلوﺅں کے بارے میں آگاہ و بریف کیا۔اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قراردادوں کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا۔او آئی سی کے نمائندہ کو بتایا گیا کہ پاکستان کی او آئی سی سے بہت توقعات ہیں اور جہاں توقعات زیادہ ہوتی ہیں اگر اس میں پیشرفت نہ ہوں تو مایوسی بھی ہوتی ہے اور گلا شکوہ بھی کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے سعودی وزیر خارجہ سے بھی کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے اور اس پر او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس بلانا ضروری ہے۔ وزیر خارجہ نے او آئی سی نمائندہ کو بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر تشدد سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدامات کے باعث مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر انسانی حقوق شدت سے پامال ہو رہے ہیں جبکہ بھارت کی تمام اقلیتیں بالخصوص مسلمان بی جے پی کی شہری ترمیمی ایکٹ کیخلاف سراپا احتجاج ہیں اور اس قانون کیخلاف ٹھوس آواز بلند کر رہے ہیں، بھارت میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند دنوں میں دلی میں 46سے زایادہ اموات ہوئیں اور سینکڑوں لوگ زخمی ہوئے، بھارت میں مساجد کو جلایا اور انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کا بانی رکن ہے ۔پاکستان کے عوام او آئی سی سے بہت توقعات رکھتے ہیں۔

وی این ایس اسلام آباد

Download Video