کوئٹہ۔ 18مارچ (اے پی پی): کورونا وائرس کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں قائم کنٹرول روم کے افسران کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ کورونا وائرس کچیلنج سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر ہونے والی جدید ریسرچ اور عالمی ادارہ صحت کے پروٹوکول کے مطابق حکمت عملی کی تیاری اور کورونا وائرس کے نتیجے میں سماجی ومعاشی شعبوں پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔ سیکریٹری صحت نے اس موقع پر کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت چار جدید ٹیسٹنگ مشینوں کے ذریعہ ٹیسٹ کرنے کی استعداد میں اضافہ کیا گیا ہے اور حاصل کی جانے والی ایکسٹریکشن مشین کے ذریعہ آج کوئٹہ کے قرنطینہ میں 64 ٹیسٹ کئے گئے اور کل تک مزیر دو ٹیسٹنگ مشینوں اور این آئی ایچ سے ایک ہزار ٹیسٹ کے لئے کٹس کی آمد متوقع ہے ڈبلیو ایچ او کے پروٹوکول کے مطابق جن کا ٹیسٹ منفی ہوگا ان کا 24گھنٹے کے اندر دوبار ہ ٹیسٹ کیا جائے گا اور منفی نتیجہ آنے کی صورت میں گھر جانے کی اجازت دے دی جائے گی ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے عوام کی سہولت اور کورونا وائرس کی روک تھام اور احتیاطی تدابیر کا شعور اجاگر کرنے کے لئے فوری طور پر ہیلپ لائن ڈیسک کے قیام کی ہدایت کی ہے ۔ کوئٹہ کے قرنطینہ میں موجود تمام زائرین کے فوری ٹیسٹ یقینی بنائے جائیں اور ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں متعلقہ شخص کو فوری طور پر آئسولیشن روم میں منتقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تفتان کے راستے پاکستان آنے والے زائرین کو نہ صرف قرنطینہ کیا گیا بلکہ ان کے مکمل کوائف اور ڈیٹا بھی دستیاب ہیں جس کی روشنی میں دیگر صوبے اپنے اپنے زائرین کے لئے قرنطینہ، آئسولیشن اور ٹیسٹ کے موثر اقدامات کرسکتے ہیں۔
وی این ایس، کوئٹہ