اسلام آباد ،08 مئی (اے پی پی) : وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات اعظم خان سواتی سے جمعہ کو یہاں چین کے سفیر یاؤجِنگ نے ملاقات کی اور منشیات کی لعنت کو روکنے کےلئے پاکستان کو مدد فراہم کرنے میں چینی حکومت کی رضامندی ظاہر کی۔
چینی سفیر یاﺅ جنگ نے کہا کہ منشیات کی سمگلنگ پر قابو پانا نہ صرف چین نہیں بلکہ پورے خطہ کےلئے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین ہمسایہ ملک ہونے کی وجہ سے اس عالمی مسئلہ پر قابو پانے میں پاکستان کی مدد کرنا اپنی اخلاقی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نگرانی کے سازوسامان، ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کے ساتھ ساتھ افرادی قوت کی شکل میں اپنی امداد بڑھانے کےلئے تیار ہے۔
ملاقات کے دوران یاؤ جنگ نے انسدادِ منشیات کی خاطر چینی حکومت کے نمائندہ پولیس کونسلر مسٹر پینگ یونفی کی خدمات بھی پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات سے متعلقہ مسائل پوری انسانیت کو اثر انداز کر رہے ہیں لہٰذا دونوں حکومتوں کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ منشیات مافیا اور منشیات فروشوں کے خاتمہ کےلئے باہمی اور مربوط لڑائی لڑیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں حکومتیں منشیات کے کنٹرول کے لئے مشترکہ منصوبے شروع کرکے اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین میں پاکستان کی طرح انسداد منشیات کے لئے علیحدہ وزارت موجود نہیں ہے لیکن منشیات کے خلاف بہت سخت ضوابط موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سرحدی کنٹرول فراہم کرنے اور پالیسی سے متعلق امور حل کرنے میں ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں۔ یاؤجنگ نے کوویڈ 19 بحران کے دوران پاک بحریہ کے ساتھ تعاون سے کیے جانے والے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے آپریشن پر اعظم سواتی کو سراہا۔ اعظم سواتی نے بتایا کہ 100 کلو گرام ضبط ہونے والی منشیات کی مالیت قریباً 3 ارب روپے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایسے کئی آپریشنز کی بدولت عربوں نوجوانوں کی زندگیاں منشیات کے مالکین کے ہاتھوں تباہ ہونے سے بچا لی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این ایف منشیات کے بہاؤکو روکنے اور اس لعنت سے ہمیشہ کے لیے پاکستان کی جان چھڑوانے کے لئے دن رات کوشاں ہے۔ انہوں نے چینی سفیر کو دعوت دی کہ وہ اے این ایف کے تحت چلائی جانے والی سہولیات ، بندرگاہوں ، چوکیوں اور جیلوں کا دورہ کریں تاکہ وہ پاکستان کے اندر منشیات کنٹرول حکام کی کوششوں کا ذاتی اندازہ لگا سکیں۔
وفاقی وزیر اعظم سواتی نے کہا کہ پاکستانی عوام کی فلاح و بہبود کے لئے چین کی جانب سے کی گئی کاوشیں قابل دید اور غیر معمولی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نے کورونا کے دوران پاکستان کو امداد فراہم کر کے ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ اپنے خلوص اور دوستی کا ثبوت دیا ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ پاکستان کے لئے ایک بہت سنگین مسئلہ رہا ہے جس کی بنیادی وجہ اس سے ملحقہ افغانستان میں منشیات کے کنٹرول کی بگڑتی ہوئی صورتحال ہے۔ انہوں نے چینی سفیر کی جانب سے منشیات کے مسئلہ کو علاقائی چیلنج کے طور پر سامنے لانے اور اس کے حل کیلئے آگے بڑھنے پر چینی سفیر یاﺅ جنگ کی کاوشوں کو سراہا۔ اعظم سواتی نے کہا کہ جب چین اور پاکستان دونوں ممالک اپنے ملکوں میں منشیات کی دستیابی کی بات کرتے ہیں تو وہ صفر رواداری کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اس لعنت سے لڑنے میں دونوں ریاستیں شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔
اے پی پی / ڈیسک /حامد