پشاور،03 جون (اے پی پی ): صوبائی مشیر برائے اطلاعات و تعلقاتِ عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ صوبے میں سال 2019۔20 بجٹ کا 71 فیصد لیپس ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ان میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔صوبائی حکومت کے محاصل کا بڑاحصہ مرکزی حکومت سے آتا ہے ، ہر مالی سال کی ابتداء میں مرکزی حکومت صوبے کو مرکزی محاصل کا تخمینہ بتاتی ہےجبکہ صوبائی حکومت مرکز کے محاصل کو مد نظر رکھ کر نئے سال کا بجٹ بناتی ہے۔
سول سیکرٹریٹ اطلاع سیل پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ سال 2019-20 کے صوبائی ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 108 ارب روپے تھا جس میں اب تک صرف 78 ارب روپے وصول ہوئے ہیں کیونکہ کورونا کی وجہ سے محاصل کم ہوئے ہیں۔ انہوں نے بجٹ سے متعلق تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی ترقیاتی بجٹ کی مد میں 3 ارب روپے ریلیز ہوئے ہیں جن میں سے 2.5 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں جو کہ 77 فیصد بنتے ہیں ۔ اسی طرح ضم شدہ اضلاع کی اے ڈی پی میں وصول شدہ فنڈز کا 71 فیصد استعمال ہو چکا ہے جبکہ اے آئی پی کی مد میں وصول شدہ رقم کا 67 فیصد خر چ ہو چکا ہے۔
اجمل وزیر نے کہا کہ ان تمام ترقیاتی کاموں میں اب تک 110 ارب روپے جاری ہوئے ہیں جن میں سے 84 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں جو 77 فیصد بنتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال سب سے زیادہ اخراجات مالی سال کے آخر میں یعنی جون کے مہینے میں ہوتے ہیں اور اس سال بھی امید کی جاتی ہے کہ ریلیز شدہ رقم 100 فیصد تک خرچ ہو جائے گی۔
مشیر اطلاعات نے صوبے میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے دکانیں/کاروبار کھلے رکھنے میں مزید ایک دن اور اوقات کار میں دو گھنٹے کی توسیع دی ہے۔اس سلسلے میں باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق حکومت کی طرف سے پہلے غیر ضروری قرار دی گئی دکانیں ہفتے میں 5 دن شام 7 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ ہفتہ اور اتوار کے دن مکمل بند رہینگی۔
اسی طرح پہلے سے ضروری قرار دی گئی دکانیں پورا ہفتہ شام 7 بجے تک کھلی رہیں گی۔ جبکہ فارمیسی ، تندور، ہتھ ریڑی، دودھ شاپس اور سپلائی چین پورا ہفتہ 24/7 کھلی رہیں گی۔ ریسٹورنٹس، فاسٹ فوڈ اور بیکری سے ہوم ڈیلیوری اور ٹیک آوے سروس چوبیس گھنٹے جاری رہیگی۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ تمام کاروباروں میں حکومت کی طرف سے وضع کردہ قواعد وضوابط پر سختی سے عمل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں کاروبار کو سیل کیا جائے گا۔
اجمل وزیر نے تارکین وطن کی ملک واپسی کے بارے میں کہا کہ اوور سیز پاکستانیوں کی وطن واپسی میں تمام حائل رکاوٹیں دور کر دی ہیں۔ تارکین وطن کی خلیجی ممالک سے ملک واپسی شروع ہو چکی ہے۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے وزیراعظم عمران خان سے صوبے کے اوورسیز کی ملک واپسی کے سلسلے میں خصوصی ملاقات کی تھی جس کے بعد پروازوں کا سلسلہ بحال ہوا۔
مشیر اطلاعات نے اس موقع پر ممبر خیبر پختونخوا اسمبلی میاں جمشید الدین کاکاخیل اور ممبر قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور مرحومین کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔