پندرہ (15)ستمبر سے بلوچستان میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ترجمان بلوچستان لیاقت شاہوانی

149

کوئٹہ۔08ستمبر (اے پی پی )حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر تعلیم کی سربراہی میں 15 ستمبر سے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صوبائی حکومت نے ڈیڈھ ماہ پہلے ایس او پیز کے ذریعے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تھا،اب 15 ستمبر سے بلوچستان میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں یونیو رسٹی کالجز،دوسرے مرحلے میں اسکول مڈل تک کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا، کورونا وائرس کے پیش نظر ایس او پیز پر عمل درآمد لازمی ہوگا، پہلے مرحلے میں ایک دن ایف ایس سی اور دوسرے دن بی اے ،بی ایس ای کے کلاسز ہونگے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ کوئٹہ پرائمری کلاس میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے اسکولز میں بھی ایک دن چھوڑ کر مختلف کلاسز ہونگے، اسکولز میں اب اساتذہ پر ایس او پیز کے حوالے سے زیادہ زمہ داری ہوگی۔، 25 اگست کے بعد کورونا کے کیسز میںاضافے کے بعد اسکولز فوری کھولنا نہیں چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ موجودہ ہفتے میں 440 کورونا کے کیسز رپورٹ ہوئے جو کیسز کا 16% فیصد ہے جبکہ 4 اموات بھی ہوئے ہیں، 25 اگست سے کورونا کی ایک نئی لہر شروع ہوئی ہے اگر اس تناسب سے کیسز میں اضافہ ہوا تو خدشہ ہے کہ مئی جون والے صورت حال پیداہوسکتا ہے،انہوں نے مزید کہاکہ بی ایم سی کے طلباءاور ملازمین کی جانب سے 5 روز پہلے دھرنا کا غاز کیا گیا، گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کی جانب سے مذاکرات میں مین مطالبہ قبول کیا گیا،فوری طور پر ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے مطالبات تسلیم کیے گئے احتجاج ہو یا نہ ہو طلباءکے تمام جائز مطالبات مانے جائےں گے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان حکومت بلوچستان نے کہا کہ چند روز قبل ماڈل کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے مجید خان اچکزئی کو باعزت بری کیا، پولیس کی جانب سے مجید خان کو بری کرنے کیخلاف اپیل جانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایس او پیز پر عمل درآمدکو یقینی بنائیں ۔