ملتان، 15اکتوبر(اے پی پی ):ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک نے سرکاری گندم کے کوٹے کا آٹا مارکیٹ میں نہ لانے والی فلور ملوں کو سیل کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ محکمہ خوراک کے جو اہلکار فلور ملز مالکان کے ساتھ ملی بھگت میں ملوث ہیں ان کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔
وہ سبسڈائزڈ آٹے کی فراہمی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔اجلاس میں ممبر صوبائی اسمبلی ملک سلیم لابر،اسسٹنٹ کمشنرز عابدہ فرید، آبگینے خان ،محمد زبیر،مدثر ممتاز،چیئرمین فوڈ مظہر عباس،ڈی ایف سی ممتاز وینس،اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولرز اورچکی مالکان کے نمائندے بھی موجود تھے۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ سرکاری کوٹے کی گندم کا آٹا بلیک میں فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے کیونکہ جرمانوں اور اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کرنے سے آٹے کی دستیابی کا میکانزم صحیح نہیں ہو سکے گا۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ شہریوں کو سبسڈی کے آٹے سے محروم کرکے مل مالکان پیسے بنانے میں مصروف ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ فلور ملیں جن شاپس پر آٹا فراہم کررہی ہیں ان کی فہرستیں ممبران صوبائی اور قومی اسمبلی کو فراہم کی جائیں،ممبران اسمبلی اپنے ذرائع سے شاپس پر آٹے کی دستیابی کو چیک کریں گے۔شاپس پر آٹے کی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کے لئے ٹائیگر فورس کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔فلور ملز پر محکمہ خوراک کے ساتھ محکمہ ریونیو کا سٹاف بھی تعینات کیا جائے گا۔چکی مالکان کو بھی سرکاری گندم کا کوٹہ فراہم کرنے کے لئے پلان تیار کیا جائے۔
ڈی ایف سی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع ملتان کی فلور ملوں کو روزانہ 700 میٹرک ٹن گندم کا کوٹہ فراہم کیا جارہا ہے اور فلور ملز مارکیٹ میں روزانہ20 کلو وزن کے 22 ہزار آٹے کے تھیلے فراہم کررہی ہیں۔ضلع کی دو فلور ملز کے خلاف سرکاری گندم کے کوٹے بارے شکایت موصول ہوئی ہیں۔ دونوں فلور ملز اور محکمہ خوراک کے متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔