سنگین جرائم میں ملوث افراد کے ساتھ قانون کے تحت آہنی ہاتھوں سے نمٹا جارہا ہے:آئی جی پی ڈاکٹر ثنا ءاللہ عباسی

121

پشاور،22اکتوبر(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر ثنا ءاللہ عباسی نے آج سینٹرل پولیس آفس پشاور میں پولیس کی رواں سال کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے ویڈیو لنک کانفرنس کی صدارت کی۔

آئی جی پی کو صوبے میں منشیات فروشوں ،اشتہاریوں، قتل اقدام قتل،اغوا برائے تاوان ،ڈکیتی و رہزنی اور اسلحہ وہتھیار وں کے خلادف پولیس اقدامات /کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ آئی جی پی کو منشیا ت فروشوں کے خلاف خیبر پختونخو اپولیس کی کا ر کردگی کے بارے میں بتایا گیاکہ اس دوران 23230کلو گرام منشیات برآمد کی گئی جس میں15994کلو گرام چرس،857کلو گرام ہیروئن، 1024کلو گرام افیون، 160کلوگرام آئس اور32950شراب کی بوتلیں، 5196لیٹرزشامل ہیں۔ اسلحہ ہتھیار برآمدگی کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیاکہ اس دوران1754رائفلز، 5225شاٹ گن، 29423پستول، 1127629 کارتوس، 2415کلاشنکوف، 396کالاکوف، 170ہینڈگرنیڈز، 5سٹین گن، 01عدد پشپشہ، 01شینکوف، 05راکٹ لانچرز، 1038ڈائنامائیڈز اور09عددبم برآمد کئے گئے ۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ اس عرصے میں 16381اشتہاری گرفتار کیے گئے ، جبکہ 150اشتہاری پولیس مقابلوں میں ہلاک ہو ئے۔

اسی طرح آئی جی پی کو قتل، اقدام قتل ،اغوا برائے تاوان ڈکیتی ،راہزنی وغیرہ کے بارے میں بر یفنگ دیتے ہوئے بتا یا گیا کہ رواں سال کے دوران قتل کے 2621ملزمان ،اقدام قتل کے 4513ملزمان گرفتار کیے گئے۔بچوں کے ساتھ زیادتی پر 301،اغوا برائے تاوان کے 21،بچوں کے اغوائیگی کے 56، پولیس پر حملوں میں ملوث687، ڈکیتی کے 55، راہزنی کے 295،کا رچوری کے 147اور بھتہ خوری کے 66ملزمان کو گرفتا ر کیاگیا ۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے صوبے میں رواں سال کے دوران پولیس کی کارکردگی کی تعریف کی اور اعلیٰ پولیس حکام کو منشیات فروشوں، اشتہاری مجرموں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری مہم میں مزید تیزی لانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جارہا ہے اورالحمدللہ پر امن اور خوشحال معاشرہ کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹرز ڈاکٹر اشتیاق احمدمروت ،ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز سلمان چوہدری، ڈی آئی جی آپریشنزکاشف عالم ، صوبے میں تعینات ریجنل پولیس افسران، سی سی پی او پشاورمحمد علی گنڈا پور، اے آئی جی آپریشنزآصف اقبال اور اے آئی جی ٹیلی وقاراحمد نے کانفرنس میں شرکت کی۔