معاشی سرگرمیوں کے حامل تعمیر و ترقی کے آئندہ منصوبوں میں مستقبل کے تقاضوں کو مد نظر رکھا جائے: ڈپٹی کمشنر علی شہزاد

213

رحیم یار خان،12نومبر(اے پی پی):ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے کہا ہے کہ معاشی سرگرمیوں کے حامل تعمیر و ترقی کے آئندہ منصوبوں میں مستقبل کے تقاضوں کو مد نظر رکھا جائے، شاہی ہال، شاپنگ مالز سمیت دیگر کاروباری سرگرمیوں کے منظوری کےلئے آنے والے نقشہ جات میں حکومتی قواعد و ضوابط، پارکنگ، حفاظتی اقدامات سمیت تمام ممکنہ ضروری اقدامات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تاکہ کوئی حتمی منظوری کے وقت کوئی ابہام باقی نہ رہے۔یہ ہدایات انہوں نے ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ ڈیزائن کمیٹی اور ڈسٹرکٹ پیٹرول پمپ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف نوعیت کی کمرشل و کاروباری اداروں کے قیام کی منظوری کے سلسلے میں درخواستوں کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کے افسران کو دیں۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل)شیخ محمد طاہر، اسسٹنٹ کمشنر سرمد علی بھاگت، سیکرٹری ڈیزائن اینڈ پلاننگ کمیٹی قسور عباس سمیت میونسپل اداروں اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندگان موجو دتھے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حکومت معاشی سرگرمیوں کے فروغ کےلئے سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کر رہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع میسر آ سکیں۔انہوں نے کہا کہ تمام کمرشل و کار وباری، رہائشی عمارتوں ، ہاﺅسنگ سوسائٹیز سمیت دیگر کے نقشہ جات کی فوری منظوری کے لئے اوقات کار مقرر کر دیئے گئے ہیں اور ون ونڈو اپریشن کے تحت تمام نقشہ کی منظوری کےلئے تمام سہولیات ایک چھت تلے فراہم کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بغیر نقشہ منظوری اور این او سی اجر اءکے کسی بھی کمرشل و کارو باری شعبہ میں تعمیرات کا آغاز قابل گرفت جرم ہے اور ایسے مالکان کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے تمام متعلقہ اداروں کے افسران کو بھی ہدایت کی کہ محکمانہ این او سی کے اجراءمیں تاخیر نہ کی جائے اور قواعد و ضوابط پر پورا اتر نے والی درخواستوں پر تمام محکمے جلد از جلد این او سی جاری کریں۔انہوں نے کہا کہ سکولز، شادی ہال، ہوٹلز وریسٹورنٹس، شاپنگ مالز میں پارکنگ کی جگہ اور ہنگامی اخراج کےلئے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے پیٹرول پمپس کی این او سی حاصل کئے بغیر تعمیرات کا آغاز کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے احکامات بھی جاری کئے جبکہ انہوں نے ڈی او سول ڈیفنس، لیبر اور ماحولیات کے افسران کو ہدایت کی کہ ضلع میں تمام فنکشنل پیٹرول پمپس کے (K) فارمز چیک کئے جائیں اور اگر کوئی بھی پیٹرول پمپ (K) فارمز حاصل کئے بغیر کام کر رہا ہے تو اسے بھی سربمہر کیا جائے۔اجلاس میں14پیٹرول پمپ سمیت دیگر مختلف نوعیت کے6کیسز کی درخواستوں پر احکامات جاری کئے گئے۔