اسلام آباد ، 11 دسمبر(اے پی پی ): ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ ہم ازبکستان کے ساتھ مزید مضبوط تعلقات چاہتے ہیں تاکہ آسانی کے ساتھ وہاں اپنے صوفیاء کرام اور بزرگوں کے مزاروں پر حاضری دے سکیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات قدرتی مناظر سے بھرپور سستی سیاحتی جگہیں ہیں اور ازبکستان کی عوام کو زیادہ سے زیادہ ای ویزہ سہولت استعمال کرتے ہوئے پاکستان آنا چاہیے۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے ازبکستان کے سفیر کی دعوت پر ازبک ایمبیسی میں ایک پروقار تقریب میں شرکت کی، تقریب میں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری، پیر حسان حسیب الرحمان اور دیگر مہمان شامل تھے،تقریب میں ازبکستان کے نائب وزیراعظم نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ پیر حسان حسیب الرحمان کے بزرگوں کا سلسلہ ازبکستان سے ہے نقشبندی سلسلے کے بزرگوں اور بخاری شریف کی زیارتیں ازبکستان میں ہیں۔ تقریب میں ازبکستان کے مذہبی مقامات کی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے تقریب کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وسط ایشیا کے اس سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں شاہراہ ریشم پر آباد سمرقند اور بخارا جیسے شہروں میں بڑی بڑی مساجد اور مقبرے ہیں، لاکھوں ازبک باشندوں اور مسلمانوں کے لیے یہ مقدس مقامات ہیں جبکہ دہائیوں کی تنہائی اور مطلق العنان دور سے باہر آنے کے بعد وہاں کی حکومت کے لیے یہ تاریخی وراثت سیاحت کو فروغ دینے کا بڑا موقع فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمرقند میں درجنوں خوبصورت مزار ہیں جن میں بادشاہ تیمور لنگ، ماہر فلکیات الغ بیگ اور قثم ابن عباس شامل ہیں۔
قاسم خان سوری نے کہا کہ ازبک ایک بہت محنتی اور جفاکش قوم ہے اور کئی دہائیوں تک سوویت یونین کے زیر تسلط رہنے کے باوجود آج بھی اپنے مسلمان ہونے پر فخر کرتی ہے، بو علی سینا اور امام بخاری پوری مسلم امہ کے رہبر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مذہبی سیاحت کے حوالے سے مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں علامہ اقبال، حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر بڑی ہستیوں و بزرگوں کے مزار ہیں جبکہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات قدرتی مناظر سے بھرپور سستی سیاحتی جگہیں ہیں اور ازبکستان کی عوام کو پاکستان آنا چاہیے۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی سربراہی میں جو ایم او یو ہم سائین کریں گے اس سے دونوں ممالک کی عوام کے روابط مزید مستحکم ہوں گے اور دونوں ممالک کی عوام آسانی اور سہولت کے ساتھ ایک دوسرے کے ملک آ جا سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کئی ممالک کے لیے ای ویزہ کی سہولیات ہیں اور ازبکستان کو اس سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
نائب وزیراعظم ازبکستان کی دعوت پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ ازبکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات ہوں اور ہم آسانی کے ساتھ وہاں اپنے صوفیاء کرام اور بزرگوں کے مزاروں پر حاضری دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا دل چاھتا ہے کہ وہ ازبکستان میں تمام مزارات پر حاضری دیں زندگی رہی تو وہ ضرور ازبکستان جائیں گے۔
تقریب کے آخر میں ازبکستان پاکستان دوستی کیک کاٹا گیا۔