اسلام آباد،31دسمبر (اے پی پی):وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ترجیحاتی شعبوں کے ہفتہ وار جائزہ اجلاسوں کا آغاز ہوگیا ۔ جمعرات کو جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں معاونِ خصوصی ڈاکٹر معید یوسف متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز اور اعلی افسران نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیرِاعظم کی ہدایات پر ماضی میں نظر انداز ہونے والے چھ شعبوں میں بڑے پیمانے کی اصلاحات نافذ کرنے کئے گئے انہیں ترجیحاتی شعبوں کا درجہ دیا گیا جس میں فوڈ سکیورٹی، زراعت، بجلی، افرادی قوت، بیرونی سرمایہ کاری، نجکاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور برآمدات پر خصوصی توجہ کے لئے اکنامک آؤٹ ریچ شامل ہیں۔اس سلسلے میں وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوگا جس میں وزیرِ اعظم خود ان شعبوں کے حوالے سے مسائل کے فوری حل کی نگرانی کریں گے۔ان اجلاسوں میں ہر شعبے پر خصوصی توجہ مرکوز کرکے وزیرِ اعظم کو پیش رفت پر علیحدہ علیحدہ بریفنگ دی جائے گی۔جمعرات کو منعقدہ اجلاس میں وزیرِ اعظم نے نیشنل سکیورٹی ڈیویژن کی طرف سے تیار کردہ آن لائن ایگری ڈیش بورڈ کی منظوری دی جو اشیاء خوردونوش کی قیمتوں اور دستیابی کی قومی، صوبائی اور ضلعی سطح پر نگرانی کرے گا۔ ڈیش بورڈ نہ صرف تصدیق شدہ اعشاریوں کی مدد سے کسی بھی بحران سے بچنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا بلکہ ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کو روکنے میں بھی انتہائی مؤثر ثابت ہوگا۔وزیرِ اعظم نے اس موقع پر واضح ہدایات دیں کہ آٹا، چینی اور دالوں جیسی اشیاء جو کسی بھی غریب گھرانے کیلئے انتہائی اہم ہیں ان کی قیمتوں کے بڑھنے کو روکنے کے لئے کسی بھی قسم کے اقدامات اٹھانے سے گریز نہ کیا جائے، اس کے علاوہ برآمدات کو بڑھانے ، درآمدات کے لئے مقامی متبادل ڈھونڈنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کو مزید بڑھایا جائے اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ نہ ہو۔