مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے36  افراد سے 24 ارب روپے کی ریکوری کی گئی؛   بیرسٹر شہزاد اکبر   کی پریس کانفرنس

96

اسلام آباد،31جنوری  (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پنجاب میں سیاست کے نام پر قومی دولت لوٹنے والے قبضہ گروپوں سے 200 ارب روپے سے زائد وصولی میں سے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے36  افراد سے 24 ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔ مسلم لیگ کے رہنمائوں خرم دستگیر، جاوید ہاشمی، جاوید لطیف ، سیف اللہ کھوکھر، خواجہ آصف، چوہدری تنویر اور دانیال عزیز سمیت دیگر 36 رہنمائوں نے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے سرکاری وسائل پر قبضہ کرکے قومی خزانہ کو لوٹا ۔ نواز شریف نے چھانگا مانگا کی سیاست کو فروغ دیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو  پریس کانفرنس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ مشیر احتساب و داخلہ نے کہا کہ  پنجاب میں قبضہ گروپوں سے 200 ارب روپے سے زائد کی زمین واگزار کرائی گئی ہے، ان میں سے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے 36 افراد سے 24 ارب روپے مالیت کی آٹھ ہزار 85 ایکڑ اراضی واگزار کرائی گئی ہے۔ واگزار کرائی گئی اراضی میں غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹیاں، مارکیز، پٹرول پمپ، سپیئر پارٹس، غیر قانونی پلازے اور زرعی استعمال کی زمین شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محمد افضل کھوکھر اور دیگر سے ایک ہزار 25  کنال اراضی واگزار کرائی گئی ہے جس کی مالیت 70.78 ملین روپے ہے۔ لاہور کے نواح میں 80 کنال 4 مرلہ، کھوکھر پیلس اور نواح سے 45 کنال سرکاری زمین واگزار کرائی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ دانیال عزیز کے والد سے سرگودہا میں 2400 کنال اراضی واگزار کرائی گئی ہے۔ چوہدری تنویر سے راولپنڈی میں 5 ہزار کنال اراضی واگزار کرائی گئی ہے۔ ان کے خلاف ایف بی آر میں بے نامی کا کیس بھی جاری ہے۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ میاں جاوید لطیف سے 8 کنال 2 مرلہ زمین اور شیخوپورہ میں 5 دکانیں اور سروس سٹیشن واگزار کرایا گیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رکن قومی اسمبلی مدثر قیوم نہرا اور اس کے اہل خانہ سے 100 ملین روپے کی 267 کنال سے زائد زمین واگزار کرائی گئی جبکہ 24 ملین روپے تاوان بھی وصول کیا گیا۔ سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر کے والد غلام دستگیر  سے سرکاری اراضی پر قائم پٹرول پمپ اور سی این جی اسٹیشن واگزار کرا کے پبلک پارک بنا دیا گیا ہے۔ وہ اس مقدمے میں ضمانت پر ہیں۔ رکن قومی اسمبلی محسن شاہ نواز کے والد شاہنواز رانجھا نے 15.8 ملین روپے کے تیرہ تبادلے کئے جس کا مقدمہ نیب لاہور میں زیرسماعت ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری سے 48 ملین روپے مالیت کیے 60 کنال زمین سی ڈی اے نے واگزار کرائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے ضلع قصور سے سابق رکن صوبائی اسمبلی احسان رضا خان سے 107 کنال چھ مرلہ زمین الجنت ہائوسنگ سوسائٹی سے واگزار کرائی گئی جس کی مجموعی مالیت12.145   ملین روپے بنتی ہے۔ سابق رکن اسمبلی احسان الحق باجوہ سے 664 کنال سرکاری زمین واگزار کرائی گئی جس کی مالیت 1372.98 ملین روپے بنتی ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما مبشر اقبال کے قریبی ساتھی محمد بوٹا سے 64کنال 12مرلہ زمین واگزار کرائی گئی جس کی مالیت 70 ملین روپے بنتی ہے جبکہ ان سے 21 لاکھ 61ہزار سے زائد تاوان وصول کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی وحید گل کے فرنٹ مین نصراللہ سے 60 ملین روپے کی سرکاری اراضی پر قائم آٹو سپیئر پارٹ فیکٹری واگزار کرائی گئی جبکہ 3.5 ملین تاوان وصول کیا گیا۔

وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ  نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی سہیل شوکت بٹ کے فرنٹ مین اشرف بٹ  سے سات مرلے سے زائد زمین پر قائم پٹرول پمپ کی اراضی واگزار کرائی گئی جس کی مالیت 25 ملین روپے بنتی ہے جبکہ 64 لاکھ 86 ہزار روپے تاوان وصول کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی وحید گل کے فرنٹ مین محمد طارق سے پانچ کنال کی زمین واگزار کرائی گئی جس کی مالیت 70 ملین روپے بنتی ہے جبکہ دو کروڑ  19 لاکھ سے زائد تاوان وصول کیا گیا۔  مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی میاں نصیر احمد نے مختلف سرکاری فیسوں کی مد میں 62 لاکھ روپے سے زائد کا فراڈ کیا۔انہوں نے کہا کہ  مسلم لیگ ن کے  سابق رکن قومی اسمبلی شیخ وسیم نے ایل ڈی اے سے منظوری کے بغیر ہائوسنگ سکیم شروع کی اور کمرشل فیس کی مد میں قومی خزانے کو 12.1 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی ملک رشید کے بیٹے مظہر رشید نے اوقاف کی پچیس ایکڑ اراضی پر غیرقانونی قبضہ کیا جو ان سے واگزار کرالی گئی ہے۔ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی عرفان ڈوگر کے فرنٹ مین سلیم شاہ سے 293 کنال اراضی واگزار کرائی گئی جبکہ 11 ملین تاوان وصول کیا گیا۔

 انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے سابق رکن صوبائی اسمبلی میر بادشاہ قیصرانی سے 33026 کنال اراضی پر غیرقانونی قبضہ کیا جس کی مالیت 990.078 ملین روپے بنتی ہے جس میں سے 10289 کنال اراضی واگزار کرائی گئی جس کی مالیت 308.670 ملین روپے ہے۔مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی اعجاز احمد اچلانا نے 1732 کنال کی غیرقانونی الاٹمنٹ کرائی جس کی مالیت پانچ سو ملین روپے بنتی ہے۔مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی سید ثقلین شاہ بخاری نے غیرقانونی طریقہ سے 70 ملین روپے مالیت 465 کنال سے زائد زمین الاٹ کروائی جس میں سے چالیس ملین روپے کی 172 کنال اراضی واگزار کروائی گئی۔ مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی سردار شیر علی خان گورچانی نے 1323 ملین روپے مالیت کی 7560 کنال جنگلات کی زمین پر غیرقانونی قبضہ کیا ان سے 210 ملین روپے کی 1200 کنال اراضی واگزار کروائی جاچکی ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنمائوں ریحان خان مزاری اور دیگر سے 90 ملین روپے کی 1190 ایکڑ اراضی واگزار کروانے کا عمل جاری ہے۔ مسلم لیگ ن کے سابق رکن قومی اسمبلی چوہدری محمد اشرف سے 33 ملین روپے مالیت کی 106 کنال سے زائد رقبہ واگزار کرایا گیا۔ مسلم لیگ ن کے سابق رکن صوبائی اسمبلی ظفر اقبال ناگرا سے اٹھارہ کنال نو مرلے اراضی واگزار کروائی جس کی مالیت 14.425 ملین روپے بنتی ہے۔مسلم لیگ ن کے سابق رکن قومی اسمبلی سے وحید ٹائون، جھنگ روڈ سے دو ارب روپے کی گیارہ ایکڑ سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر فاروق احمد خان  سے 150 ملین روپے کی پانچ کنال زمین واگزار کروائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے سابق میئر سرگودھا نوید اسلم نے غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹی قائم کی اور فنڈ میں خردبرد کیا جس کی مالیت 392.9 ملین روپے بنتی ہے۔ یہ مقدمہ عدالت میں زیرسماعت ہے۔ میٹرو کارپوریشن بھلوال کے سابق تحصیل ناظم امتیاز احمد سے 102.9 ملین روپے مالیت کی 45 دکانوں کا غیرقانونی قبضہ چھڑوایا گیا۔ پاکستان مسلم لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی جاوید ہاشمی کے داماد زاہد بہار ہاشمی سے 60 ایکڑ زرعی اراضی کا قبضہ چھڑایا گیا جس کی مالیت تین کروڑ 89 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ سابق میئر میٹرو کارپوریشن ملتان نوید الحق آرائیں نے غیرقانونی طور پر زینت پلازہ کی منظوری دی جس سے قومی خزانے کو 17.92 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ سابق تحصیل ناظم وہاڑی میاں ثاقب خورشید  نے 350 ملین روپے کی اٹھارہ کنال انیس مرلے سرکاری زمین پرائیویٹ شخص کو الاٹ کی۔ سابق رکن قومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ نے محکمہ آبپاشی کی چالیس ایکڑ اراضی پر غیرقانونی قبضہ کیا جس کی مالیت 80 ملین روپے بنتی ہے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر  نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق پارلیمانی سیکرٹری سعید احمد خان مہینس نے 50.5 ملین روپے کی بارہ ایکڑ سرکاری اراضی پر غیرقانونی کمرشل مارکیٹ تعمیر کی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی مائزہ حمید کے خاوند نے محکمہ آبپاشی کی 70 ایکڑ اراضی پر غیرقانونی قبضہ کیا جس کی مالیت 105 ملین روپے بنتی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا عرفان محمود نے سات کروڑ 72 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 338 کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کیا۔پاکستان مسلم لیگ ن رکن قومی  اسمبلی خواجہ آصف سے سرکاری زمین واگزار کرانے کیلئے سیالکوٹ میں ان کی غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹی میں کارروائی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے سیاست میں آنے سے پہلے ملک میں نظریات اور اقدار کی سیاست تھی وہ جنرل جیلانی کے ذریعہ سیاست میں آئے انہوں نے سیاست میں پیسہ اور قبضہ مافیا کی سیاست کو فروغ دیا۔ چھانگا مانگا کی سیاست کی۔

 انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنمائوں نے ذاتی مفادات کیلئے سرکاری وسائل کو لوٹا۔ یہ مافیا کی طرح لوٹ مار کرتے ہیں اس لئے سپریم کورٹ  نے ان کیلئے سیسلیئن مافیا  کا لفظ استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے اپنی سیاسی سرپرستی میں پلے ہوئے کارندوں کے پاس کھڑے ہوکر سرکاری اہلکاروں کو للکارا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سیاسی انتقام کا شور مچاتی ہے۔ ہم تو چوروں سے لوٹے کے سرکاری وسائل واپس لانے کیلئے کوشاں ہیں اور یہ اپنی لوٹ مار کو بچانے کیلئے رونا دھونا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سے وصول کی گئی یہ رقوم عوامی فلاح پر خرچ کی جائیں گی، وزیراعظم کا وژن یونیورسل ہیلتھ کوریچ ہے، اگلے سال تک پنجاب کے تمام لوگوں کو مفت علاج کی سہولت میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد اپنے مفادات کا تحفظ ہے، وہ نیب آرڈیننس کی 38 میں سے 34 شقیں تبدیل کروانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب، پنجاب انتظامیہ اور اینٹی کرپشن پنجاب کی کارکردگی قابل تعریف ہے، وہ بلاامتیاز قبضہ مافیا کے خلاف کارووائی کر رہے ہیں، یہ کارروائی جاری رہے گی، عوام بھی کرپشن کی نشاندہی میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں بھی سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ سے کرانے ذکر ہے، حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا ہے جبکہ قومی اسمبلی میں بل بھی پیش  کیا ہے، اوپن بیلٹ سے پیسے اور چھانگا مانگا کی سیاست کا خاتمہ ہوگا۔

بیرسٹر شہزاد اکبر  نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اس تناظر میں اپنے بیس سے زائد ارکان صوبائی اسمبلی کے خلاف کارروائی کرکے مثال پیش کی، وزیراعظم عمران خان پیسے کی سیاست کی بجائے نظریاتی اور اصولی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیز ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ان کو سیاسی نمائندگی ملنی چاہئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریاست کی زمین پر جس نے بھی قبضہ کیا ہے وہ واگزار کرائی جائے گی۔ اس عمل میں شامل سرکاری ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔

اے پی پی /ڈیسک/حامد