بلین ٹری منصوبہ پاکستان کی بقا کے لئے بہت اہم ہے، اپوزیشن اس معاملہ پر سیاست نہ کرے؛ملک امین اسلم

66

اسلام آباد،9فروری  (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ بلین ٹری منصوبہ پاکستان کی بقا کے لئے بہت اہم ہے اپوزیشن اس معاملہ پر سیاست نہ کرے، 2012ءکے مقابلے میں آج جنگلات کے کٹائو میں بتدریج کمی آ رہی ہے، شیخوپورہ کے قریب قبضہ مافیا سے 3500 ایکڑ زمین واگزار کرا کر درخت لگائے گئے، 1990 کے بعد پاکستان میں مینگروز کے جنگلات میں 300 فیصد اضافہ ہوا، بلین ٹری منصوبہ کے تحت ایک ارب مزید مینگروز لگائیں گے، اقوام متحدہ نے ہمارے ڈیٹا اور معلومات کو مستند قرار دیا جبکہ بھارت اور نیپال کو جزوی قرار دیا گیا ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پر پیر کو وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ دی گئی ہے جس میں پاکستان میں موسمیاتی تغیرات کا جائزہ لیا گیا، ٹرانسپورٹ، انرجی اور دیگر شعبے  ماحول کے لئے مضر گیسیں پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے اور ہم پر امید ہیں کہ 2030 تک موسمیاتی تغیرات کو روکنے میں کامیاب ہوں گے۔ ملک ملک  امین اسلم نے کہا کہ کاربن کے اخراج پر ہم نے ایک سٹڈی کرائی ہے، انرجی سیکٹر میں کاربن کے اخراج کا اضافہ ہوا ہے، ایندھن کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کوئلے کے استعمال کے باعث جنگلات کٹ رہے تھے مگر 2012 کے بعد جنگلات کی کٹائی میں کمی آنا شروع ہو گئی، 2012 تک 12000 ہیکٹر کے رقبے پر درختوں کی کٹائی ہو رہی تھی اور حکومتی کوششوں کے باعث یہ تعداد کم ہو کر 8000 ایکڑ کے قریب ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں جنگلات کا کٹائو زیادہ ہے جبکہ اس حوالے سے خیبرپختونخوا میں یہ شرح کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو ممالک کاربن کا اخراج کر رہے ہیں ابھی بھی ہم ان سے کم ہیں، سب سے زیادہ کاربن کا اخراج کرنے والے ممالک میں چین، بھارت اورامریکہ ہیں، بلین ٹری، ٹین بلین ٹری سونامی منصوبوں سے ماحولیات پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے اور 500 ملین ٹن کاربن کا ہوا سے اخراج ہو گا، یہ دونوں پراجیکٹ پاکستان کی بقاء کے لئے بہت اہم ہیں، اپوزیشن اس معاملہ پر سیاست نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول اور مریم کو کہا ہے جن جنگلات کا کہیں گے وہ دکھائیں گے۔

 معاون خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے کہا کہ 1990 کے بعد پاکستان کے مینگروز میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے، بلین ٹری منصوبہ کے تحت ایک ارب مزید مینگروز لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلیو کاربن کے نام سے سمندر میں کاربن کی سٹڈی کررہے ہیں، جس میں ورلڈ بینک تعاون کر رہا ہے، اقوام متحدہ نے ہمارے ڈیٹا اور معلومات کو مستند قرار دیا جبکہ بھارت اور نیپال کو جزوی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں  نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ترین ممالک میں شامل ہے، پاکستان میں اوسط درجہ حرارت ایک ڈگری بڑھا گیا ہے، بارشوں کا تخمینہ 20 فیصد بڑھا، گرمی کا موسم بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کے اندر سیلاب آنا شروع ہو گئے ہیں، گزشتہ حکومت نے لاہور میں 70 فیصد درخت کم کئے، ان تمام مسائل کا حل صرف اور صرف شجر کاری ہے، اس سال شجر کاری مہم کا فوکس شہروں میں درخت لگانا ہے۔

ملک امین اسلم نے کہا کہ پاکستان میں بھی برفانی جھیلیں بڑھ رہی ہیں، تین سال پہلے 30 جھیلیں تھیں اب 150 ہو چکی ہیں، یہ خطرناک ہیں، ان جھیلوں پر قبل از وقت آگاہی سسٹم لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2023 تک 3.2 بلین درخت لگانے کا منصوبہ ہے، ٹین بلین اس لئے کہتے ہیں کہ آئندہ پانچ سال بھی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہو گی اور یہ منصوبہ مکمل ہو گا، ٹین بلین ٹری کا منصوبہ صرف درخت لگانے کا منصوبہ نہیں، بلین ٹری منصوبہ میں ہنی، زیتون، کے منصوبے بھی شروع کر رہے ہیں، وائلڈ لائف منصوبہ کو بھی آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا  وائرس کی وبا کے دوران 85 ہزار لوگوں کو  ملازمتیں  دی گئیں، ان منصوبوں کی مانیٹرنگ، صوبے، وفاق خود کرتے ہیں، تھرڈ پارٹی آزادانہ مانیٹرنگ کرتے ہیں، سپارکو، ڈیلی ڈبلیو ایف بھی مانیٹرنگ کرتے ہیں، ناروے اور برطانیہ کے وزرائے ماحولیات نے منصوبوں کی تعریف کی اور ان منصوبوں کو قابل تقلید قرار دیا۔

 وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے بتایا کہ شیخوپورہ کے قریب قبضہ مافیا سے 3500 ایکڑ زمین واگزار کروا کر درخت لگائے گئے۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ ہم جو درخت لگا رہے ہیں یہ ملک کی سالمیت کا ضامن ہے، ٹین بلین ٹری منصوبہ شفافیت سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس پراجیکٹ پر سیاست نہ کرے یہ انکا اپنا پراجیکٹ ہے، ہم ان کو ہر قسم کی معلومات دینے کے لئے تیار ہیں، وہ جو مانگیں ہم دیں گے، میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ خود آ کر دیکھیں کہ کتنا اضافہ ہوا ہے، یہ ہماری آنے والی نسلوں کا منصوبہ ہے اس پر سیاست مت کریں۔

انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ جو ہم کر رہے ہیں وہ کبھی کسی نے نہیں کیا، اسلئے کہتے ہیں کہ اللہ ہمیں دوبارہ موقع دے گا، ہم رینج لینڈز پر بھی فوکس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ہم موسمیاتی تبدیلیوں سے شکار ہونے والے ممالک میں پانچواں نمبر پر تھے، اس سال ہم آٹھویں نمبر پر چلے گئے ہیں کیونکہ اس سال کوئی بڑا سلاب نہیں آیا، ہمارے ملک میں سردیوں کا دورانیہ کم ہو گیا ہے، گرمیاں بڑھ رہی ہیں، درجہ حرارت ایک فیصد بڑھ گیا ہے، گزشتہ حکومت نے لاہور کے ستر فیصد درخت کم کر دیئے، کراچی میں اربن ہیٹ کا مسئلہ آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلین ٹری کی وجہ سے جنگلات میں اضافہ ہو رہا ہے، یہ ملک کا منصوبہ ہے اس میں ہمارا ساتھ دیں۔

ملک امین اسلم نے کہا کہ شہروں کو کنکریٹ کا شہر بنا دیا ہے، اس کا حل درخت لگانا ہے، موسم بہار میں شجر کاری مہم کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیچر ریزرو اور نیشنل پارکس بنائے جا رہے ہیں، اولیو ٹری سونامی اگلے سیزن سے شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیچہ وطنی میں بھی شجرکاری کی گئی ہے، ہمارا یہ پروجیکٹ شفاف انداز میں چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس پر سیاست نہ کرے جو سیاست کرے گا وہ ہارے گا۔