جامعات میں جنسی ہراسانی  کے آسان اندراج اور حل کیلئے بنت حوا کے نام سے ایپ لانچ کررہے ہیں : کامران بنگش

65

پشاور، 16 فروری(اے پی پی): معاون خصوصی برائے اطلاعات  کامران بنگش نے کہا ہے کہ حکومت کام کی جگہ سے متعلق خواتین کے مسائل کے حل کیلئے انقلابی اقدامات اُٹھا رہی ہے جسکی ایک مثال گھریلو تشدد کے روک تھام کے بل کی منظوری ہے جسکے بعد اب جامعات میں جنسی ہراسانی سے متعلق کیسز کے آسان اندراج اور حل کیلئے بنت حوا کے نام سے ایپ لانچ کررہے ہیں اور اسکے ساتھ چانسلر کی ہدایت پر ہاٹ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی برائے اطلاعات  کامران بنگش نے “ کام کی جگہ کو شہریوں کیلئے محفوظ بنانے” کے عنوان سے منعقدہ مشاورتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کامران بنگش نے کہا کہ جامعات میں خواتین کے مسائل کے حل اور بہترین ماحول کی فراہمی کیلئے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں کیونکہ خواتین ہماری آبادی کا نصف حصہ ہیں اور معاشرے کی ترقی کیلئے ان کو بروئے کار لانا ضروری ہے، اسلئے کام کی جگہ کو خواتین کیلئے محفوظ اور عوام دوست بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

  کامران بنگش نے کہا کہ قائدانہ صلاحیت کے حامل وائس چانسلرز کو جامعات میں تعینات کیا جارہا ہے جو ہراسانی کے کسی بھی واقعے پر اُسی دن کمیٹی تشکیل دیں گے، معاشرہ تب ہی ترقی کرے گا جب خواتین کام کرنے والی جگہ پر اپنے آپ کو محفوظ تصور کریں۔

سیمینار میں وی سی بینظیر ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر رضیہ سلطانہ کے علاوہ صوبائی محتسب رخشندہ ناز سمیت دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔