اسلام آباد۔19فروری (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی میں حائل سب سے برا مسئلہ معیاری اور مساوی تعلیم کے لئے مواقع کا فقدان ہے، یکساں تعلیمی نصاب موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کو اگلے تعلیمی سال سے صوبوں کی مشاورت سے پورے ملک میں رائج کیا جائے گا، یکساں تعلیمی نصاب سے ملک میں قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروع حاصل ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف گلوکار اور سماجی ورکر شہزاد رائے سے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سپیکر قومی اسمبلی نے گلوکارشہزاد رائےکی تعلیم کے میدان میں خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فنون لطیفہ میں اپنا نام پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی خدمات کے میدان میں بھی اپنا لوہا منوایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ” زندگی ٹرسٹ ” کے پلٹ فارم سے انہوں نے ہر پاکستانی بچے کو بنیادی تعلیم دلوانے میں اپنا حق ادا کیا جس کی بدولت بہت سے بچے اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔سپیکر قومی اسمبلی نے سکولوں میں بچوں پر جسمانی سزاؤں کے تدارک کے لیے قانون سازی کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ جسمانی سزاؤں سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما اور تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہے۔ خصوصی افراد کے حوالے سے اپنے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے شہزاد رائے نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں خصوصی افراد کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی گئی، پارلیمنٹ ہاؤس کو خصوصی افراد کیلئے قابل رسائی بنائے جانے کے علاوہ قومی اسمبلی کی ویب سائٹ کو خصوصی افراد کے لیے قابل رسائی بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے شہزاد رائے کو تعلیم کے ساتھ ساتھ خصوصی افراد کی فلاح بہبود کیلئے کام کرنے کی دعوت دی۔سپیکر نے بتایا کہ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے خصوصی افراد کو ملک میں مروجہ قوانین کا جائزہ لے کر ان کو عصر حاضر کے جدید تقاضوں کے مطابق ترامیم تجویز کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ انہوں نے اسلام آباد میں سٹریٹ چلڈرن کے لیے سینٹر کے قیام کے بارے میں بھی بتایا جہاں ان بچوں کو رہائش، تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ شہزاد رائے نے تعلیم اور خصوصی افراد کیلئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 90 کی دہائی میں خیبر پختونخوا میں اعلیٰ تعلیمی ادارے “قائد اعظم سکول اور کالجز ” کی بنیاد رکھی جو اب پورے صوبہ میں پھیل چکا ہے جس سے ہر سال ہزاروں طالب علم زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔انہوں نے اسپیکر کی تعلیم کے شعبے سمیت دیگر سماجی اور خصوصی افراد کے لیے پیش کی جانے والی خدمات کو قابل ستائش قرار دیا۔انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کو بچوں کو جسمانی سزائیں دینے کے خلاف اپنی کوششوں کے بارے میں بتایا۔انہوں نے کہا کہ قانون میں ایسئ شقیں موجود ہیں جو استاتذہ کو بچوں کی تربیت کے لیے سزائیں دینے کا اختیار دیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں قانون میں ترمیم کر دی گئی ہے جبکہ دوسرے صوبوں میں ان قوانین کی اشد ضرورت ہے۔ شہزاد رائے نے سپیکر کو بطور سماجی کارکن اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔