سیاسی لاوارثوں نےحکومت کے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے ؛وفاقی وزراءسینیٹر شبلی فراز ،چوہدری فواد حسین

98

اسلام آباد،14مارچ  (اے پی پی):وفاقی وزراءسینیٹر شبلی فراز اور چوہدری فواد حسین نے سینٹ الیکشن ہارنے کے بعد ملک اور ریاست کے خلاف بیان بازی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی لاوارثوں نے حکومت کے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے ، الطاف حسین اور نواز شریف کی سیاست ایک جیسی ہے ، الطاف حسین  بننے والوں کو اسکا انجام بھی پتہ ہونا چاہیے ، قومی احتساب بیورو (نیب) خود مختار ادارہ ہے لیکن ہم اور پاکستان کی عوام چاہتی ہے کہ نیب جو بھی کیس شروع کرتا ہے اسے منطقی انجام تک پہنچائے ۔ مریم اور بلاول کو سیاست کا کوئی تجربہ نہیں ہے ، اپوزیشن سیاسی نابالغوں کے ہاتھوں میں اپنی سیاست گروی نہ رکھیں۔ اپوزیشن کا لانگ مارچ بھی میثاق جمہوریت کے آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی ہے،اپوزیشن لانگ مارچ کی بجائے ہمارا مینڈیٹ تسلیم کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات اور قانون سازی میں ہمارا ساتھ دے، اپوزیشن کے ساتھ کرپشن کے علاوہ ہر معاملے پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں ۔

وہ اتوار کو پی آئی ڈی میں مشترکہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کرونا وبا کی شدت ایک بار پھر بڑھ رہی ہے ۔3ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیئے جارہے ہیں ۔وبا کی گزشتہ لہر میں حکومت کی حکمت عملی بہت کامیاب رہی، وبا کیلئے احتیاطی تدابیر کرنا بہت ضروری ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کا پہلا مرحلہ جاری ہے، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور 65سال سے ذیادہ عمر کے شہریوں کو ویکسین مل مل رہی ہے۔

 وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ معیشت ایسے فیز میں داخل ہوگئی ہے جس میں استحکام آیا ہے‘کاروبار مثبت رفتار سے اوپر جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا جان سے پیاری کوئی چیز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی لاوارث لوگوں نے ایک مہم شروع کی ہے، وزیر اعظم پر اعتماد کے ووٹ سے انھیں مایوسی ہوئی جبکہ سینٹ الیکشن میں بھی انھیں ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا، اپوزیشن اپنی سیاسی موت دیکھ رہی ہے۔

 شبلی فراز نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک ایسا اکٹھ ہے جس کا آپس میں جوڑ نہیں بنتا ، استعفوں اور لانگ مارچ پر ان میں اختلافات سامنے آئے ، سینٹ کے الیکشن میں یہ ہی ثابت ہوا کہ ن لیگ نے پی پی اور پی پی نے مولانا فضل الرحمان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حکمت عملی کے تحت روزگار اور انسانی جانوں دونوں کو بچایا ، ہماری کامیابیوں کو دنیا نے سراہا ہے ۔ اس قسم کے بحرانوں میں قیادت کا پتہ چلتا ہے، عالمی وباءکوویڈ 19میں بڑی بڑی معیشت متاثر ہوئی ہیں لیکن ہماری کامیاب حکمت عملی کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں ۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پنجاب حکومت ویکسینیشن میں کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے جس پر وہ مبارکباد کی مستحق ہے ۔انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے بچوں کے تعلیمی سال پر بڑا اثر پڑا ہے ،ہماری حکمت عملی تھی کہ زندگیوں اور روزگار کی طرح تعلیم بھی متاثر نہ ہو، اس میں کچھ حد تک کامیابی ہوئی ہے ، ہمارے وزیر تعلیم بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ آن لائن تعلیم کو ملک گیر سطح تک پھیلائیں ، وزارت تعلیم اس پر دن رات کام کر رہی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس ایک چانس ہے وہ کورونا کی وجہ سے اپنا لانگ مارچ ختم کریں ، ویسے بھی انھیں لانگ مارچ سے کچھ نہیں ملنے والا ۔

 وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہماری جماعت کے دو بیانیے ہیں  ایک احتساب اور دوسرا شفاف الیکشن ۔ ستمبر کے آخر میں کابینہ نے انتخابی اصلاحات اور آئینی ترامیم کی منظوری دی تھی ، آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ زرادری نے پہلے پیپلز پارٹی کو علاقائی پارٹی بنائی اور اب بے نظیر بھٹو کے دستخط شدہ میثاق جمہوریت کو بھی پامال کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں صرف پی ٹی آئی چاروں صوبوں کی جماعت ہے اس کے مقابلے میں پیپلز پارٹی ‘ مسلم لیگ(ن) علاقائی جماعتیں بن چکی ہیں اس طرح حکومت میں بھی تمام صوبوں کی نمائندگی ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سیاسی نابالغوں کے ہاتھوں میں اپنی سیاست گروی نہ رکھیں ، مریم اور بلاول کو سیاست کا کوئی تجربہ نہیں ہے ، ان جماعتوں کے سینئر لوگ پالیسی سازی کو سنبھالیں ، اپوزیشن لانگ مارچ موخر کرے اور حکومت کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات پر ہمارے ساتھ بات کریں ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ کے الیکشن شفاف بنائے جائیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جاسوسی کیمرے کی آڑ میں مصطفی نواز کھوکھر اور مصدق ملک نے سینٹ کی الیکٹرک وائرنگ خراب کر دی ہے ،ویسے تو 60ہزار کا نقصان بنتا ہے لیکن انھیں 54ہزار کا بل بھجوا رہے ہیں ۔