اسلام آباد۔4اپریل (اے پی پی):وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے حوالے سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کی تحقیقات کی جائیں گی۔ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں کسی پر انگلی نہیں اٹھائوں گااوراس حوالے سے پیر کو میں وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدار سے ملاقات کررہاہوں تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جاسکے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے اتوار کے روز رضا ہال ملتان میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف عوام سے کیے گئے وعدوں اور منشور کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں ملک عامرڈوگر، محسن لغاری، ڈاکٹر اختر ملک سمیت جنوبی پنجاب کے دیگر اراکین اسمبلی کا مشکورہوں جنہوں نے اس نوٹیفکیشن کافوری نوٹس لیا ۔میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لیے تاجکستان گیا ہوا تھا جہاں مجھے بیٹے زین قریشی نے اس حوالے سے آگاہ کیا اور مجھے اس نوٹیفکیشن سے حیرانگی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے آواز اٹھانے والوں کابھی مشکورہوں جو اس معاملے پر انتہائی متحرک نظرآئے۔شاہ محمودقریشی نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا اقوام عالم کے سامنے بڑاواضح موقف ہے اور ہم بھارت سے مذاکرات کے بھی خواہاں رہے ہیں غالباً بھارت ہمارے اس پیغام کو سمجھ نہیں سکااوراس نے پانچ اگست 2019 کو جو قدم اٹھایا اس سے حالات مزید سنگین ہو گئے۔انہوں نے کہاکہ ہم بھارت سے مذاکرات کے لیے تیارہیں اورہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں۔اس حوالے سے صدرمملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے آزاد جموں و کشمیر کی منتخب اسمبلی سے خطاب کرکے پاکستان کا موقف واضع کرچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادیں اور میرے لکھے گئے خطوط بھی موجودہیں۔بھارت اگر آگے بڑھنا چاہتا ہے تو اسے پہلے خوشگوارماحول پیدا کرنا ہوگا۔ بھارت سے تجارت کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ ہماری کابینہ کا یہ فیصلہ ہے کہ موجودہ صورتحال میں بھارت سے تجارت نہیں ہوسکتی۔