مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے نہ تجارت ہوسکتی ہے نہ بات ، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی میڈیا سے بات چیت

18

اسلام آباد۔4اپریل  (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے نہ تجارت ہوسکتی ہے نہ کوئی بات ہوسکتی ہے ، حکومت کو اپوزیشن سے کوئی فکر نہیں ہے ،پی ڈی ایم ٹھس ہوگئی ہے ، عمران خان سمیت ساری کابینہ اپنا کام کررہی ہے ،وزیراعظم عمران خان نے تمام وزراءکو کام کا ٹاسک دے رکھا ہے ، حکومت کا ایک ہی ایشوءہے اور وہ ہے مہنگائی ،عمران خان نے خود کہاہے کہ وہ اس رمضان میں مہنگائی کا ایشو خود دیکھیں گے اور گھی ،چینی آٹے سمیت پانچ سات چیزوں کو وزیارعظم خود دیکھیں گے ۔جس کے بعد کسی کو جرات نہیں ہو گی کہ وہ قوم کا خون چوسے اور قوم کو رمضان میں اذیت سے گذارے ۔یہ وزیراعظم عمران خان کی بہترین سٹریٹجی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو اسلام باد میں عالمی ادارہ صحت کے کنٹری نمائندوں کے ہمراہ کوویڈ 19آگہی مہم اور وہیکلز کی حوالگی کی تقریب سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ بھارت سے تجارت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ سورج مشرق سے مغرب سے نکل سکتا ہے جب تک کشمیر سے 370واپس نہیں ہو تا ،بھارت سے کوئی تجارت نہیں ہوسکتی اور اس بات کا کریڈٹ وزیر اعظم عمران خان کو دیتا ہوں جنھوں نے کابینہ میں بیٹھ کر کہاکہ یہ فضول اور غلط بات ہے ،وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ اس معاملے پر وہ شاہ محمود قریشی کو بھی کریڈٹ دیتے ہیں ۔شیخ رشید احمد نے کہاکہ میں کشمیر کو شہ رگ سے بھی قریب تر سمجھتا ہوں ،پاکستان میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ کشمیریوں کی آواز کے ساتھ اپنی آواز نہ ملائے ،جہاں مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کا پسینہ بہے گا وہاں پاکستانیوں کا خون بہے گا اور مسئلہ کشمیر پاکستان کی سیاست کا محور ہے اور زندگی اور موت کا سوال ہے ،مسئلہ کشمیر پر بات چیت اور مذاکرات تک بھارت سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکتا ،پی ڈی ایم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ پی ڈی ایم ٹھس ہوگئی ہے ،پی ڈی ایم ٹیں ٹیں فش ہوگئی ہے ، پیپلز پارٹی نے نیا سٹینڈ لے لیاہے ،پی ایم ایل این کے اندر نئی باتیں آرہی ہیں ،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن دونوں جماعتیں اپنی سیاست میں ہمہ گیر ترغیبیں دینے جارہی ہیں جس کا سارا فائدہ عمران خان اور حکومت کو پہنچے گا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ تحریک لبیک کے معاہدے کے حوالے سے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات ہوئی ،وزیر قانون فروغ نسیم سے بھی ملا ہوں اور کل وزیراعظم سے بھی ملوں گا ، تحریک لبیک سے معاہدہ ہے اور ہم اسے قومی اسمبلی میں لے کر جائیں گے ۔مہنگائی کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع ہوگا جس ملک کا وزیراعظم اس معاملے کو خود دیکھے گا تو سارے چور اندر ہی جائیں گے بارڈر مینجمنٹ کو بھی انٹرئیر منسٹری دیکھتی ہے، بارڈرز پر دونوں طر ف کے جرنیلوں نے مل کر بات کی کہ کوئی کسی قسم کی گولہ باری نہ کی جائے گولہ باری کا زیادہ نقصان ہمارا ہی ہوتا ہے اور اگر دونوں ممالک میں گولہ باری نہ کرنے کی بات ہوتی ہے تو یہ کوئی بری بات نہیں لیکن مسئلہ کشمیر کے بغیر کوئی بات آگے نہیں بڑھ سکتی بھٹو اور سورن سنگھ میں نہیں بن سکی واجپائی اور مشرف کے درمیان نہیں بن سکی کیونکہ کشمیر ی اپنا حق لینا جانتے ہیں اور شہداءکا قبرستان اپنی جانوں سے آباد کیاہے ۔کشمیری ایک جینیئس قوم ہے اور وہ جانتی ہے کہ کس وقت کیا قدم اٹھانا ہے ۔ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے مریم نواز کی کوئی درخواست نہیں آئی ،مریم نے خود کہاہے کہ مجھے طشتری میں رکھ کر بورڈنگ کارڈ اور ٹکٹ دے دیاجائے تو بھی میں نہیں جاﺅں گے ،ویسے میں نے عمران خان سے پوچھا کہ اگر مریم ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست دے تو انہوں نے کہاکہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جب وزیراعظم عمران خان کہہ دے تو  وزارت داخلہ اسے جانے کی اجازت نہیں دے سکتا ۔ایف آئی اے میں بنیادی تبدیلیاں لانے جا رہے ہیں ، جو اٹھارہ بیس سال سے بیٹھے ہیں کوئی تین سال سے زیادہ نہیں بیٹھ سکتا۔جہانگیر خان ترین سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہے ،میں کسی اور کے قریب نہیں ہوں میں صر ف عمران خان کے قریب ہوں اور ان کی کابینہ کا حصہ ہوں آصف زرداری چھاتی سے تاش لگا کر کھیلتا ہے ،اس نے سب کا کھلواڑہ بنایا ہے اور ان سے الیکشن لڑوایا ۔یہ تو کہتے تھے تیس دسمبر کی رات آر یا پار پھر 13 جنوری سے 23 تک آگئے اور کوئی آر پار نہیں ہوا بلکہ ان کا کام تمام ہوگیا ،یہ لانگ مارچ کریں ۔