اسلام آباد۔23اپریل (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے استنبول میں افغان وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر کیساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات ،افغان امن عمل ،امریکہ اور نیٹو کا افغان سر زمین سے انخلاء کے اعلان کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خارجہ نے افغان ہم منصب محمد حنیف آتمر کی خیریت دریافت کی۔جمعہ کو دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان نہ صرف پاکستان کا ہمسایہ ملک ہے بلکہ ہم یکساں مذہبی، تہذیبی اور تاریخی اقدار سے جڑے ہوئے ہیں۔ہمارے بہت سے مفادات اور چیلنجز مشترک ہیں۔دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے “سہ رکنی اجلاس” کے انعقاد پر ترکی کے کردار کو سراہا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں چار دہائیوں سے جاری کشمکش کے خاتمے اور افعان امن عمل کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے، تمام فریقین کو جامع اور سنجیدہ اور نتیجہ خیز مذاکرات کا راستہ اپنانا ہو گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے توقع ہے کہ جب دوبارہ استنبول کانفرنس بلائی جائیگی تو تمام فریقین اس میں شرکت کریں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان کے ساتھ کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے پرعزم ہے۔وزیر خارجہ نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے اے پیس (APAPPS ) میکانزم کو فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے قیام سے خطے میں اقتصادی سرگرمیوں اور روابط کو فروغ ملے گا ۔دونوں وزرائے خارجہ نے قیدیوں کی رہائی، ویزہ ایشوز، کاسا 1000 سمیت دو طرفہ دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔
وزیر خارجہ نے اپنے افغان ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔