کورونا  وائرس سے بچائو کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں ،ماسک ضرور پہنیں ،بصورت دیگر سخت لاک ڈائون کرنا پڑے گا، وزیراعظم عمران خان

23

اسلام آباد۔23اپریل  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس  سے بچائو کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں اور ماسک ضرور پہنیں بصورت دیگر سخت لاک ڈائون کرنا پڑے گا، پاک فوج سڑکوں پر نکل کر ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کرے گی، حکومت اب سختی کرے گی۔ وہ جمعہ کو کورونا  وائرس کے حوالہ سے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد اظہار خیال کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر اسد عمر، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، معاون خصوصی برائے قومی صحت اور قومی رابطہ کمیٹی کے شرکابھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کورونا  وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، میں قومی سے اپیل کرتا ہوں کہ برائے مہربانی ایس او پیز پر عمل کریں۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہم بار بار عوام سے کہتے رہے ہیں کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں لیکن لوگ توجہ نہیں دیتے، ماسک پہننے سے آدھا مسئلہ حل ہو جاتا ہے، ایس او پیز پر عمل کرنے سے ہمیں وہ اقدامات اٹھانے پڑیں گے جو بھارت اٹھا رہا ہے، خدانخواستہ اگر بھارت جیسے حالات ہوگئے تو شہروں میں لاک ڈائون کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ لاک ڈائون سے دکاندار اور فیکٹری مالکان سمیت ہر قومی متاثر ہوتا ہے لیکن دیہاڑی دار اور  غیر طبقہ بالکل پس کر رہ جاتا ہے۔ لاک ڈائون کے مشورے دیئے جا رہے ہیں لیکن ابھی ہم یہ نہیں کر رہے کیونکہ ہمیں معاشرے کے کمزور طبقے کی مشکات کا احساس ہے، دیہاڑی دار مزدور روزانہ کماتے ہیں تب وہ اور ان کے بچے کھانا کھانے کے قابل ہوتے ہیں، ہم نے مشکلات کا احساس ہے لیکن اگر کورونا  وائرس سے متاثرہ کیسز بڑھتے گئے تو آخر ہم کب تک لاک ڈائون سے بچا سکیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ رمضان المبارک کے دوران عوام نے احتیاط کی جس کی وجہ سے صورتحال بہتر تھی، پاکستان میں مساجد بند نہیں تھیں، علما  اور آئمہ کرام نے عوام میں ایس او پیز کے حوالے سے شعور اجاگر کیا لیکن اب لوگ ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہے، ہماری معیشت جو کورونا وائرس  کی باجوود بہتر کی جانب گامزن تھی، کو لاک ڈائون سے نقصان پہنچے گا۔ عمران خان نے کہاکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ فوج سڑکوں پر نکل کر ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے جن جن ملکوں سے ویکسین مل سکتی ہے، حاصل کی جائے۔ چین سے بھی ویکسین مانگی ہے لیکن چین پر اور بھی کئی ملکوں کی طرف سے ویکسین کی فراہمی کیلئے بہت دبائو ہے اور ویکسین آبھی جائے تو شہریوں کی ویکسینیشن میں ایک سال کا عرصہ لگے گا، سب سے بہتر اور آسان کام یہ ہے کہ ہم احتیاط سے کام لیں اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں، صرف ماسک پہننے سے ہی آدھا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ اب حکومت ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کیلئے سختی کرے گی اور فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پورا زور لگائے گی۔