کوئٹہ 26 اپریل( اے پی پی) بلوچستان اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ صوبے میں آبی وسائل کی ترقی اور صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں پانی کی قلت کے مسائل سے نمٹنے کیلئے مانگی ڈیم سمیت صوبے میں مختلف چھوٹے اور بڑے ڈیمز کی تعمیر کے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے درپیش آبی مسائل پر بڑی حد تک قابو پالیا جائے گا بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سردار بابر خان موسی خیل کی صدارت میں ہوا جس میں اپوزیشن اراکین کے توجہ دلاو نوٹس کے جواب میں صوبائی وزیر آبپاشی میر طارق خان مگسی اور صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجنیرنگ نور محمد دمڑ نے بتایا کہ مانگی ڈیم سمیت مختلف ڈیمز پر کام جاری ہے منصوبوں کی پیش رفت سے متعلق اگر ایوان میں باضابطہ سوال اٹھایا گیا تو متعلقہ محکمہ کی جانب سے اس کا تحریری جواب دیا جائے گا بلوچستان میں غیر پیمودہ اراضیات سے متعلق توجہ دلاو نوٹس کے سوال کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر ریونیو میر سلیم خان کھوسو نے بتایا کہ اس ضمن میں عدالت عالیہ بلوچستان کے مصدرہ فیصلوں اور احکامات پر عمل درآمد کیا جارہا ہے جبکہ اس ضمن میں قانون سازی کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اپوزیشن رکن نصراللہ خان زیرے کے توجہ دلاو نوٹس کے جواب میں محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ پشین ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں فرائض میں غفلت برتنے پر متعلقہ ڈاکٹر کو زمہ داریوں سے فارغ کردیا گیا ہے اجلاس میں مختلف مجالس قائمہ کی جانب سے مختلف مسودہ قانون پیش کئے گئے جو ایوان نے اکثریت رائے سے منظور کرلئےاجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشری رند نے ایوان کو بتایا کہ کوئٹہ میں قتل ہونے والے صحافی عبدالقادر کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے صوبائی حکومت اقدامات اٹھارہی ہے _