اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):وزارت قانون و انصاف اور اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (یو این ایف پی اے) کے مابین پاکستان میں عصمت دری سے متعلق حالیہ ترامیم کے نفاذ کو تیز کرنے سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ہیں۔جمعرات کو وزارت قانون و انصاف میں دستخطوں کی آن لائن تقریب ہوئی۔وزارت قانون و انصاف کی جانب سے سیکرٹری قانون راجہ نعیم اکبر اور اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کی جانب سے لینا موسی نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ترجمان وزارت قانون و انصاف سے جاری بیان کے مطابق وزارت قانون و انصاف اور یو این ایف پی اے کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری کا مقصد عصمت دری کے لئے مجرمانہ قانون میں ترمیم کا نفاذ ، انصاف تک انصاف محفوظ رسائی ، تحفظ اور تدارک کا طریقہ کار اور خواتین اور لڑکیوں کےتشدد سے آزاد رہنے کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف ، بیرسٹر ڈاکٹر محمد فروغ نسیم نے شرکاء کو حکومت کے سول اور فوجداری قانون میں اصلاحات اور ان پر عملدرآمدکے بارے میں اقدامات خاص طور پر ملک میں خواتین اور لڑکیوں کی مدد کے لئے قانون سازی سے آ گاہ کیا . انہوں نے یو این ایف پی اے کا شکریہ ادا کیا کہ وہ جنسی تشدد سے متعلق ترامیم کے نفاذ کے لئے پاکستان کو مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت چند ماہ قبل جاری کئے گئےانسداد عصمت دری آرڈیننس کے نفاذ کے لئے عزم سے کام کر رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ ملک میں صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔پارلیمانی سکیرٹری برائے قانون و انصاف بیرسٹر ملیکا بخاری نے کہا کہ وزارت قانون و انصاف خواتین اور لڑکیوں کی صنفی مساوات اور بااختیار بنانے کے لئے پرعزم ہے اور حکومت پاکستان یو این ایف پی اے جیسے شراکت داروں کی شراکت داری اور تعاون کی معترف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصمت دری اور جنسی جرائم سے متعلق موجودہ قانون سازی اس معاملے پر ماضی کی قانون سازی میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے لئے کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنسی تشدد کے مرتکب افراد کو پکڑنے کے لئے میڈیکل قانونی ثبوت ہی کلیدی حیثیت رکھتاہے۔ انسداد عصمت دری کرائسس سیل عمل درآمدمنصوبے کے تحت قائم کئے گئے ہیں جو کئی طرح سے جنسی تشدد کے شکار افراد کی مدد کریں گے۔ موجودہ قانون سازی کا بنیادی محور متاثرین کی حفاظت کرنا ہے۔ مقدمات کی فوری سماعت اور متاثرین کو مسلسل تکلیف سے بچانے کے لئے خصوصی عدالتیں قائم کی جارہی ہیں۔یواین ایف پی اے کی پاکستان کیلئے کنٹری نمائندہ لینا موسی نے کہاکہ یو این ایف پی اے اپنے شراکت داروں کے ساتھ جنسی اور صنف پر مبنی تشدد سے نمٹنے کے لئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے وزارت حقوق و انصاف کی جانب سے خواتین کے حقوق کی ترقی کے لئے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات کرنے ضروری ہیں جن سےجنسی تشدد کے شکار افراد کی صحت ، تعلیم ، انصاف کی فراہمی اور فلاح و بہبود کی فوقیت اور زندگی کے تحفظ کے ساتھ سستی خدمات تک رسائی حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ یو این ایف پی اے سرکاری محکموں کے ساتھ ملکر متعدد اقدامات پر عمل پیراہے۔