ملتان،11مئی (اے پی پی): مدیر اعلیٰ شیخ الحدیث مولانا زبیر احمد صدیقی صاحب جامعہ فاروقیہ شجاع آباد نے کورونا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس اس صدی کی سب سے بڑی عافت ہے جس نے انسانیت کو زچ کردیا ہے دنیا بند ہوگئی کاروبار بند ہوگئے فلائٹ بند ہوگئی اور ایک نئی دنیا جنم لے رہی ہے جس کے سر پر آتی ہے اس کے خاندان کو پتہ ہوتا ہے کہ کورونا وائرس کتنی خطرناک بیماری ہے میرے جاننے والوں میں کتنے خاندان ایسے ہیں کہ گھروں کے گھروں کا صفایا ہوگیا ہے اس کورونا کی وجہ سے اور کتنے ایسے ہیں جو ایسے کرب کی زندگی گزار رہے ہیں کہ وہ آکسیجن کو ترس رہے ہیں عید الفطر ہم سب کے لیے باعثِ برکت اور باعثِ رحمت ہے اور یہ( یوم الجائزہ) اللہ سے انعام لینے کا دن ہے اس موقع پر اللہ تعالیٰ سے اس وبا سے محفوظ رہنے اور القدس کے مسلمانوں کی نصرت و مدد کے لیے اللہ سے دعا بھی کریں اور اس کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کے ایس او پیز کا بھی خیال کریں۔ عام طور پر ہمارے ہاں رواج ہے کہ ہم نماز عید کی ادائیگی کے بعد ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہیں گلے ملتے ہیں شرعی لحاظ سے عید کے بعد گلے مل کر مبارک دینا نہ فرض ہے نہ واجب ہے نہ سنت ہے اور نہ مستحب ہے بلکہ کرون اولہ میں اس کا کوئی تذکرہ اور اس کی کوئی مثال نہیں ملتی لہذا اس سے وبا کے پھیلنے کا خطرہ ہے زبانی مبارکباد پر اتفاق کیا جائے ماسک کا استعمال کیا جائے اور رش کی جگہوں میں ذرا فاصلے کا اہتمام کیا جائے اس طریقے سے ہم انشاءاللہ عزیز اسباب اختیار کرکے اور اللہ سے دعا کرکے اس مرض سے بچ بھی سکتے ہیں اور اس سب کے ساتھ ساتھ یہ ہے کہ امت مسلمہ کو اس پر بھی غور کرنا چاہیے کہ ایسی بلائیں اللہ کی طرف سے ناراضگی کے اظہار کے طور پر آتی ہیں۔
حدیث میں آتا ہے جس قوم میں بے حیائی پھیل جائے اس قوم میں اللہ تعالیٰ تعاون اور ایسی امراض عام کردیتے ہیں جو ان کے باپ داداؤں میں نہیں تھی اس لیے ہمیں ظاہری اور باطنی لحاظ سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے تاکہ ہمارا ملک اس ناگہانی صورتحال سے دوچار نہ ہو جو ناگہانی حالات اس وقت ہمارے پڑوسی ملک ہندوستان میں ہیں اللہ تعالیٰ پورے عالم کو اس وبا سے نجات نصیب فرمائے، آمین ثم آمین یا رب العالمین۔