سکھر:سندھ ہائی کورٹ میں آئی بی اے یونیورسٹی ویڈیو سکینڈل کی سماعت29جون تک ملتوی

25

سکھر،20مئی(اے پی پی ): آئی بی اے یونیورسٹی سکھرکی انتظامیہ نے ویڈیو سکینڈل میں اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ سکھربنچ میں آئی بی اے یونیورسٹی سکھرکی انتظامیہ کے خلاف حسین صدیقی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

 حسین صدیقی، آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے بانی مرحوم نثار احمد صدیقی کے بیٹے ہیں اور یہاں ڈائریکٹر ایچ آر کے طور پر تعینات ہیں۔ انہوں نے ویڈیو سکینڈل میں شوکاز نوٹس ملنے پر انتظامیہ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سکھربنچ میں پٹیشن دائرکی ہے۔ سماعت کے موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلراور رجسٹرار عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے عدالت میں اپنے خلاف الزامات پر اپنا جواب جمع کرایا۔سندھ ہائی کورٹ سکھرکے جسٹس آفتاب احمدگورڑ اور جسٹس فہیم احمد صدیقی نے کیس کی سماعت کی۔

حسین صدیقی کے وکیل نے یونیورسٹی انتظامیہ کے جواب پر اپنا تحریری جواب جمع کرانے کے لئے مہلت مانگ لی، عدالت نے ان کی مہلت کی درخواست منظور کرلی اورسماعت 29 جون تک ملتوی کردی، عدالت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم بھی جاری کیا۔

واضع رہے کہ یونیورسٹی کی ایک طالبہ بختاور سومرونے اپنے ویڈیو پیغام میں یونیورسٹی انتظامیہ پر طالبات کو مبینہ جنسی حراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔