سندھ حکومت ڈاکو راج پر کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی، بتایا جائے گزشتہ 13 سال میں امن و امان کے نام پر  پر7سو 53 ارب روپے   کہاں خرچ ہوئے  ، حلیم عادل شیخ

30

سکھر۔26مئی  (اے پی پی):سندھ اسمبلی  میں اپوزیشن  لیڈرحلیم عادل شیخ  نے کہا ہے کہ سندھ میں بدامنی عروج پر ہے، ڈاکو وڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر  شیئر کر  رہے ہیں ،وفاق سندھ حکومت کی درخواست پر ہی  رینجرز اور فوج بھیج سکتا ہے ۔وہ گھوٹکی ضمنی انتخابات کیس میں   میرپورماتھیلو کی عدالت میں پیشی  کے موقع پر  میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔پی ٹی آئی گھوٹکی کے صدر میر افتخار لنڈ و دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ حکومت نے مجھے کام پہ لگا دیا ہے، روز کسی نہ کسی عدالت میں پیشی ہوتی ہے ، سندھ پولیس کہتی ہے ہمارے پاس اسلحہ نہیں ہے، 18وین ترمیم کے بعد لا اینڈ آرڈر صوبائی  معاملہ  ہے،گذشتہ 13سالوں میں امن امان پر خرچ 7سو 53 ارب روپے کہاں خرچ ہوئے۔حلیم عادل شیخ نے کہا 13 سالوں میں 7880 ارب روپے سندھ کو ملے،ترقیاتی فنڈ میں 1650 خرچ کئے، جس میں 709  ارب روپے جاری ہوئے اور ان میں سے بھی  610  ارب       روپے خرچ ہوئے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی رپورٹ کے مطابق 610 ارب کی رقم میں 44 فیصد کرپشن ہوئی یعنی 265 ارب کرپشن کی نذر ہوگئے۔13 سالوں میں پیپلزپارٹی نے کراچی میں ایک بس بھی نہیں چلائی  ،   سڑکیں بنیں نہ عوامکو پانی کی  ایک بوند میسر آسکی۔ اس وقت بھی صوبہ میں  بدامنی عروج پر  ہے۔پورے سندھ  کے  عوام بنیادی سہولیات سے محروم  ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا  کہ وفاق اسی سال کراچی میں گرین لائن سروس شروع کرنے جارہا ہے،1100 ارب روپے  کراچی کے لئے جاری کیے ہیں،نالوں کی صفائی شروع ہوچکی ہے،سندھ حکومت اپنے حصے کے نالے صاف نہیں کروا رہی ہے۔ وفاق کے جاری کردہ 800ارب کے فنڈ سے کراچی میں کام چل رہا ہے۔  وزیر اعظم نے  گزشتہ ماہ سندھ کے لئے مزید   446    ارب کا پیکیج دیا ہے جس  سے  کام چل رہا ہے۔صوبہ میں   گاج ڈیم، حیدرآباد سکھر موٹروے، نادرا کے دفاتر کھل رہے ہیں۔سندھ حکومت نے  13 سال  میں 1650 ارب روپے خرچ کئے جبکہ وفاق نے اڑھائی سال میں سندھ  کو  1100 ارب روپے کا پیکیج دیا ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا اسمبلی میں ارکان پر تشدد کیا   بھٹو کی تربیت تھی؟  میں سلام پیش کرتا ہوں پی ٹی آئی کے اراکین کو جنہوں  نے  صوبائی حکومت کی کرپشن  کو  بار بار   اسمبلی فلور پر بے نقاب کیا ہے۔حلیم عادل شیخ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو کہا “بڑی دیر کردی مہرباں آتے آتے”اپوزیشن لیڈر ہوتے  ہوئے بھی تین دن پہلے متاثرہ علاقوں میں پہنچا، شہدا  کی تعزیت کی،وزیر اعلیٰ سندھ  کا ہیلی کاپٹر اور سرکاری پروٹوکول کے باوجود تاخیر سے پہنچنا افسوسناک ہے،سندھ حکومت نے صوبے کو بدامنی میں  دھکیل   دیا ہے، سندھ حکومت اور پولیس ڈاکو راج پر کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، ڈاکوؤں کے سرپرست صوبائی اسمبلی اور وزارتوں میں بیٹھے ہیں، ڈاکوؤں کے تاوان کا حصہ پولیس افسران کے ذریعے اوپر تک جاتا ہے، سندھ میں ڈاکو راج پر قابو نہ پانے کی ذمہ وار صوبائی سندھ حکومت ہے، سندھ حکومت ڈاکوؤں کے سرپرستوں کی سرپرستی کررہی ہے، شکار پور کندھ کوٹ واقعات کا وزیر اعظم نے نوٹس لیا، وفاقی وزیر داخلہ پہنچ رہے ہیں، وفاقی حکومت سندھ کی عوام کو ڈاکوؤں سے نجات دلائے گی۔حلیم عادل شیخ نے کہا  کہ بحریہ ٹائون معاملے پر   پیپلزپارٹی کے کسی  رکن  نے احتجاج نہیں کیا،پیپلزپارٹی  نے سندھ میں ڈاکو راج، بحریہ ٹائون کے قبضے   جیسے معاملات سے جان چھڑوانے کے لئے پانی کا شوشو چھوڑا ہے۔اس وقت ملک بھر میں پانی کی قلت ہے ۔سندھ میں سیاسی وڈیرے کاشتکاروں تک پانی نہیں پہنچنے دیتے۔انہوں نے کہا کہ  سندھ کےآئی جی سندھ گمشدہ ہیں ،کہیں نظر نہیں  آرہے ہیں۔آج ڈاکو بڑی  بڑی پارٹیاں کر رہے ہیں جبکہ شریف لوگ چھپے ہوئے ہیں۔حلیم عادل شیخ نے کہا صوبے  میں وفاقی  حکومت کے ترقیاتی کاموں کا جال بچھنا شروع ہوگیا ہے۔ وزیر اعظم  عمران خان نے 65 ارب روپے سندھ کے  عوام کو کورونا وائرس کی  وبا  کے دوران  دیئے تھے،ویکسین سے لیکر ہر دوائی وفاقی حکومت دے رہی ہے ۔سندھ کی حکومت نے ایک ویکسین تک عوام کو نہیں دی ہے ،سندھ کی حکومت صرف سندھ کی عوام کا خون چوس رہی ہے اور کرپشن کر رہی ہے۔ عدالت نے حلیم عادل شیخ کے خلاف  مقدمے کی سماعت 16جون تک ملتوی کر دی۔