اسلام آباد،31مئی (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے دریائوں میں پانی کے بہائو اور تقسیم کی مانیٹرنگ کے لئے ٹیلی میٹری نظام نصب کرنے کی ہدایات دی ہیں تا کہ صوبوں میں جانے والے پانی کی مقدارکی مانیٹرنگ اور لاسز کو روکا جاسکے ، آئندہ 10سالوں میں 10بڑے ڈیمزبننے سے اتنا پانی ذخیرہ اور سستی پن بجلی پیدا ہوگی جتنی 70سالوں میں ہوئی ہے،ان آبی ذخائر کے مکمل ہونے سے ایک کروڑ 30لاکھ ایکٹر فٹ پانی ذخیرہ ہوسکے گا ،چارسدہ ، نوشہرہ اور دیگر علاقے جو شدید بارشوں سے ڈوب جاتے تھے ان آبی ذخائر کے مکمل ہونے کے بعد یہ علاقے بھی محفوظ ہوجائیں گے ،وزیراعظم عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ اداروں کو اپنے پائوں پر کھڑا کریں گے ،اس پر عمل درآمد ہورہا ہے ۔
وہ پیر کو پاک چائنہ فرینڈشپ سینٹر میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ اور پنجاب کے وزیر آبپاشی محسن لغاری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ واپڈا ایسا ادارہ ہے جس نے عالمی مالیاتی مارکیٹ میں 500ملین ڈالر کے گرین انڈس یورو بانڈ لے کر گئے ، 6گنا زائد سرمایہ کاری کاروں نے دلچسپی لی ، 201کمپنیوں نے اس عمل میں حصہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیم فنڈ ،سپریم کورٹ نے بنایا ہے ، اس سے حاصل ہونے والے فنڈز ڈیمز کی تعمیر پر ہی لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آبپاشی کا نظام انگریز دور کا بنا ہواہے جو دنیا کے بہترین نظاموں میں سے ایک نظام ہے ، انگریز دور میں بنائی گئی چیزیں ٹھیک نہیں خرا ب کی گئیں ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسد طور ،احمد نورانی ،سندھ کے اجے لالوانی سمیت صحافیوں کے ساتھ اس طرح کے رویئے کی مذمت کرتے ہیں ، پی ٹی آئی حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لئے قانون لیکر آئی ہے ،وزارت اطلاعات نے اسد طور کے معاملے پر متحرک کردار ادا کیا ، وزیر داخلہ نے بھی اس بارے واضح کیا ہے۔
سندھ میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پانی کی تقسیم کو تکنیکی سے ذیادہ سیاسی بنا دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 13سالوں میں 7ہزار 89ہزارسندھ میں لگائے گئے ،1650ارب ڈویلپمنٹ میں لگایا جن میں 44فیصد کرپشن ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے پاس سندھ اسمبلی میں 40فیصد سندھ عوامی مینڈیٹ ہے ،ایک گھونٹ پانی چوری ہوا یا حق پر ڈاکہ ڈالا گیا تو ہم سندھ کے عوام کے لئے جنگ لڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میری وزیراعظم سے بھی ملاقات ہوئی ، عمران خان نے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ کسی صوبے کے ساتھ ذیادتی ہو،ایک مثال ہے ہمارے وزیراعظم نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے 35فیصد جو کہ 65ارب روپے صرف سندھ میں تقسیم ہوئے ۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت نفرت پھیلانے سے سے گریز کرے، پانی کی قلت پنجاب اور سندھ دونوں میں ہے ،بارشیں کم ہوئیں اسکی بڑی وجوہات میں درجہ حرارت کا نہ بڑھنا اور بارشیں کم ہونا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جون کے پہلے ہفتے میں سندھ کے لئے ایک لاکھ 30کیوسک پانی ملنا شروع ہو جائے گا ۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 20دسمبر 2017کو شوگر مل مافیا کے خلاف کراچی میں ریلی نکالی گئی، شکار پور کے علاقے کچے سے ہوکر آیا ہوں ، سندھ حکومت کو ٹف ٹائم دے رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کی وکلالت کرنے آیا ہوں ،سندھ میں گمراہ کرنے کا ماحول پیدا کر کے پنجاب اور سندھ کو لڑا کر فیڈریشن کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے لاسس ایک فیصد ،سندھ کے 39فیصد ،یہ لاسز نہیں پانی چوری ہے ،بھل صفائی نہیں کی، ایل بی او ٹی پر کام نہیں کیا گیا ۔ 19مئی کو19 اور بعد ازاں 330 براہ راست کینال سے کنکشن دیئے گئے ہیں ، ٹیل کے کاشتکاروں اور چھوٹے زمیندار کو پانی نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ الزامات لگائے تو پی ٹی آئی کا گراف اوپر جانے لگا اب نفرت کی سیاست شروع کر دی گئی ہے ، سکھر اور کوٹری میں پانی چوری کا کہا جاتا ہے ، یہاںپر 50فیصد پانی چور کون ہیں۔
پنجاب کے وزیر آبپاشی محسن لغاری نے کہا کہ پنجاب نے اپنے استعمال کا پانی کم کر کے تونسہ بیرج کے ذریعے مظفر گڑھ کو پانی دیا، ایک دوسرے کے خلاف نفرت نہ پھیلائیں ،حقائق پر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس سیزن میں پنجاب کو 22فیصد ،سندھ کو 17فیصدپانی کی کمی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ کوہ سلیمان کے پہاڑوں پربارشوں کا پانی دریائوں میں سے دریائوں میں مزید دو فیصد پانی کا اضافہ ہوا ہے ،پنجاب کا نہری نظام 2600کا ہے یہاں سے ہوتا ہو یہ پانی سندھ کے اندر جاتا ہے تو 39ملین لاسسز ہوجاتے ہیں ،غیر جانبدار مانیٹرلگائے جائیں تو اس بات کا باریک بینی سے جائزہ لے تا کہ پانی کا پتہ چل سکے۔