کراچی،16 جون (اے پی پی ) :سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ کی عوام سندھ حکومت کو مسترد کر چکی ہے۔ جتنی تیزی سے اومنی گروپ کو مراعات دینے پر کام ہوا اتنی تیزی سے تھر کے ایڈز زدہ علاقوں کے لیے نہیں ہوا۔
بدھ کو یہاں سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ کارڈ اور اجرک کے پیچھے چھپنے سے سندھ حکومت کی کارکردگی چھپ نہیں سکتی۔ ہمارے سیاسی کارکنوں کو پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے جبکہ اجرک پانچ کروڑ سندھیوں کی بھی ہے، اسے سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ دشمن غریب دشمن اجرک دشمن بجٹ پیش کیا گیا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پچھلے تیرہ برس کے دوران آٹھ ہزار نو سو بارہ ارب روپے سندھ حکومت کے پاس آئے جبکہ یہ رقم این ایف سی ایوارڈ ، ٹیکسز اور ریونیو کو ملا کر بنتی ہے، اسی فیصد وفاقی حکومت نے دیے ہیں۔ وزیر اعلی ہاؤس کے بے جا اخراجات بڑھتے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں تعلیم پر ایک ہزار چار سو پچاس ارب روپے خرچ کیے ہیں اور اسکول دیکھیں تو بھینسوں کے باڑے ملتے ہیں ،گدھے بندھے ملتے ہیں اوطاقیں بنی ملتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہزارہا اسکولز بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ،واش روم نہیں ہیں بانڈری وال نہیں ہے اور ٹیچر نہیں ہیں نہ ہی کوئی والی وارث ہے۔
اے پی پی /ایم ایس اے /قرۃآلعین