ملک کے وسیع سمندری وسائل سے بھرپور استفادہ کی خاطر علم بحریات ( اوشینیوگرافی)کو فروغ دیا جائے ؛وفاقی وزیر شبلی فراز

38

کراچی،17جون  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے ملک کے وسیع سمندری وسائل سے بھرپور استفادہ کی خاطر علم بحریات ( اوشینیوگرافی)کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سمندری وسائل کسی بھی ملک کی معیشت کے استحکام میں بنیادی اہمیت کے حامل ہیں،  بلیو اکانومی ملکی معیشت کے حجم میں اربوں روپے کا اضافہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، صوبوں کے ساتھ ملکر سمندری حیات  کی نشونما کے منصوبے شروع کئے جائیں۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشینوگرافی کے دورے کے موقع پر کیا۔ وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ سمندر، ساحلی پٹی اور سمندری وسائل کسی بھی معیشت میں اہمیت کی حامل ہیں اور ان شعبوں پر تحقیق ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بلیو اکانومی ملکی معیشت کے حجم میں اربوں روپے کا اضافہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے تاہم اس شعبے میں افرادی قوت کی کمی ہے، جس کی بڑی وجہ ملک میں اس شعبہ سے متعلق موثر تعلیمی نظام کا نہ ہونا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک سے اوشینوگرافی کے شعبہ کا آغاز کیا جائے تاکہ نوجوانوں کو اس اہم شعبہ سے روشناس کرایا جا سکے اور اس سے متعلق ضروری تعلیم و تربیت سے آراستہ کیا جا سکے۔

وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ سمندری وسائل سے بھرپور استفادہ  کی خاطر تمام فریقین کو فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان اپنے ان وسائل کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ملکی ترقی میںان کے بہتر استعمال کو یقینی بناسکے، انہوں نے بحریات کے شعبے میں ہونے والی تحقیق کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے کے لئے دستیاب معلومات اور ادارے کی کارکردگی کی ترویج پر بھی زوردیا تاکہ ان شعبوں میں عوام باالخصوص نوجوانوں کی دلچسپی کو بڑھایا جاسکے اور زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کا حصول ممکن بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سمندی خوراک کی برآمدات میں اضافے کے لئے ایکواکلچر کی ترقی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے تاکہ برآمدات میں اضافہ کی مدد سے زرمبادلہ کے ذخائر کو مزید مستحکم بنایا جاسکے۔

وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر سمندری حیاتیات کی جدید طریقوں سے افزائش پر کام تیز کیا جائے۔

 قبل ازیں ڈائریکٹرجنرل این آئی او ڈاکٹر ثمینہ قدوائی نے ادارے کی کارکردگی اور منصوبوں پر بریفنگ دی اور بتایا کہ یہ ادارہ اوشینوگرافی کے شعبہ میں طبیعات، کیمیا، حیاتیات اور جیولوجی میں تحقیق کے مختلف منصوبوں پر کام کررہاہے، ادارے نے سمندر کی سطح میں اضافہ، زمینی کٹائو اور لہروں سے توانائی کے حصول اورآبی حیات کے ذخائر سے متعلق مختلف سروے بھی منعقد کئے ہیں۔

بعدازاں وفاقی وزیر نے ادارے کی مختلف لیبارٹریز اور شعبوں کا معائنہ کیا۔ادارے کی جانب سے وفاقی وزیر اور سیکریٹری کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔وفاقی سیکریٹری سائنس و ٹیکنالوجی ندیم ارشد کیانی ان کے ہمراہ تھے۔